بزم محشر منعقد کر مہر سامان جمال
دل کے آئینوں کو مدت سے ہے ارمان جمال
اپنا صدقہ بانٹتا آتا ہے سلطان جمال
جھولیاں پھیلائے دوڑیں بے نوایان جمال
جس طرح سے عاشقوں کا دل ہے قربان جمال
ہے یونہی قربان تیری شکل پر جان جمال
بے حجابانہ دکھا دو اک نظر آن جمال
صدقے ہونے کے لئے حاضر ہیں خواہان جمال
تیرے ہی قامت نے چمکایا مقدر حسن کا
بس اسی اِکّے سے روشن ہے شبستان جمال
روح لے گی حشر تک خوشبوئے جنت کے مزے
گر بسا دے گا کفن عطر گریبانِ جمال
مر گئے عشاق لیکن وا ہے چشم منتظر
حشر تک آنکھیں تجھے ڈھونڈیں گی اے جانِ جمال
پیشگی ہی نقد جاں دیتے چلے ہیں مشتری
حشر میں کھولے گا یارب کون دو مکان جمال
عاشقوں کا ذکر کیا معشوق عاشق ہو گئے
انجمن کی انجمن صدقے ہے اے جان جمال
تیری ذُرّیت کا ہر ذرّہ نہ کیوں ہو آفتاب
سر زمینِ حُسن سے نکلی ہے یہ کان جمال
بزم محشر میں حسینان جہاں سب جمع ہیں
پر نظر تیری طرف اٹھتی ہے اے جان جمال
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
بزم محشر منعقد کر مہر سامان جمال
حالیہ پوسٹیں
- خدا کی قسم آپ جیسا حسیں
- جانبِ مغرب وہ چمکا آفتاب
- سر تا بقدم ہے تن سلطان زمن پھول
- بھر دو جھولی میری یا محمد
- تم بات کرو ہونہ ملاقات کرو ہو
- پھر کرم ہو گیا میں مدینے چلا
- حمدِ خدا میں کیا کروں
- دل میں ہو یاد تری گوشۂ تنہائی ہو
- نبی سَروَرِ ہر رسول و ولی ہے
- طلسماتِ شب بے اثر کرنے والا
- میرا تو سب کچھ میرا نبی ہے
- صانع نے اِک باغ لگایا
- اک میں ہی نہیں ان پر قربان زمانہ ہے
- سب کچھ ہے خدا،اُس کے سوا کچھ بھی نہیں ہے
- عاصیوں کو دَر تمہارا مل گیا
- یہ کس نے پکارا محمد محمد بڑا لطف آیا سویرے سویرے
- ایمان ہے قال مصطفائی
- ﺍﭘﻨﮯ ﺩﺍﻣﺎﻥ ﺷﻔﺎﻋﺖ ﻣﯿﮟ ﭼﮭﭙﺎﺋﮯ ﺭﮐﮭﻨﺎ
- سُن کملے دِلا جے توں چاھنا ایں وسنا
- تلو مونی علی ذنب عظیم