ہم درِ مصطفےٰ دیکھتے رہ گئے
نور ہی نور تھا دیکھتے رہ گئے
کملی والا گیا لامکاں سے وریٰ
سب کے سب انبیاء دیکھتے رہ گئے
جس کے صدقے میں پلتے ہیں دونوں جہاں
اس کی جود و سخا دیکھتے رہ گئے
جس کے تلووں کو چومے ہے عرشِ الہٰ
اس کی شانِ عُلیٰ دیکھتے رہ گئے
جس کے لب پہ عدو کے لئے بھی دعا
اس کا خلقِ عُلیٰ دیکھتے رہ گئے
جسکے جلووں سے روشن ہیں دونوں جہاں
وہ حقیقت ہے کیا دیکھتے رہ گئے
روزِ محشر سبھی رب کے دربار میں
کملی والے کی جاہ دیکھتے رہ گئے
حشر کی سختیاں خودبخود چھٹ گئیں
ہم رُخِ مصطفےٰ دیکھتے رہ گئے
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
ہم درِ مصطفےٰ دیکھتے رہ گئے
حالیہ پوسٹیں
- سارے نبیوں کے عہدے بڑے ہیں لیکن آقا کا منصب جدا ہے
- پوچھتے کیا ہو عرش پر یوں گئے مصطفیٰ کہ یوں
- چمن دلوں کے کھلانا، حضور جانتے ہیں
- ہم مدینے سے اللہ کیوں آگئے
- محبوبِ کبریا سے میرا سلام کہنا
- دل پھر مچل رہا ہے انکی گلی میں جاؤں
- یہ حقیقت ہے کہ جینا وہی جینا ہوگا
- زمین و زماں تمہارے لئے ، مکین و مکاں تمہارے لیے
- امام المرسلیں آئے
- مرا پیمبر عظیم تر ہے
- ذاتِ والا پہ بار بار درود
- عارضِ شمس و قمر سے بھی ہیں انور ایڑیاں
- حمدِ خدا میں کیا کروں
- اس کرم کا کروں شکر کیسے ادا جو کرم مجھ پہ میرے نبی کر دیا
- کعبے کی رونق کعبے کا منظر، اللہ اکبر اللہ اکبر
- مجھ پہ بھی میرے آقا گر تیرا کرم ہووے
- تیرے ہوتے جنم لیا ہوتا
- کیونکر نہ میرے دل میں ہو الفت رسول کی
- ارباب زر کےمنہ سے جب بولتا ہے پیسہ
- کیوں کرہم اہلِ دل نہ ہوں دیوانۂ رسولؐ