یہ ناز یہ انداز ہمارے نہیں ہوتے

یہ ناز یہ انداز ہمارے نہیں ہوتے

دامن میں اگر ٹکڑے تمہارے نہیں ہوتے

ملتی نہ اگر بھیگ حضور آپ کے در سے

اس ٹھاٹ سے منگتوں کے گزارے نہیں ہوتے

بے دام ہی بکِ جائیں گے دربارِ نبی میں

اس طرح کے سودے میں خسارے نہیں ہوتے

ہم جیسے نکموں کو گلے کون لگاتا

سرکار اگر آپ ہمارے نہیں ہوتے

وہ چاہیں بلالیں جسے یہ ان کا کرم ہے

بے اذِن مدینے کے نظارے نہیں ہوتے

خالد یہ تقدس ہے فقط نعت کا ورنہ

محشر میں ترے وارے نیارے نہیں ہوتے


حالیہ پوسٹیں


Leave a comment