دل و نگاہ کی دنیا نئی نئی ہوئی ہے
درود پڑھتے ہی یہ کیسی روشنی ہوئی ہے
میں بس یونہی تو نہیں آگیا ہوں محفل میں
کہیں سے اذن ملا ہے تو حاضری ہوئی ہے
جہانِ کن سے ادھر کیا تھا، کون جانتا ہے
مگر وہ نور کہ جس سے یہ زندگی ہوئی ہے
ہزار شکر غلامانِ شاہِ بطحا میں
شروع دن سے مری حاضری لگی ہوئی ہے
بہم تھے دامنِ رحمت سے جب تو چین سے تھے
جدا ہوئے ہیں تو اب جان پر بنی ہوئی ہے
سر اٹھائے جو میں جارہا ہوں جانبِ خلد
مرے لئے مرے آقا نے بات کی ہوئی ہے
مجھے یقیں ہے وہ آئیں گے وقتِ آخر بھی
میں کہہ سکوں گا زیارت ابھی ابھی ہوئی ہے
افتخار عارف
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
دل و نگاہ کی دنیا نئی نئی ہوئی ہے
حالیہ پوسٹیں
- خندہ پیشانی سے ہر صدمہ اُٹھاتے ہیں حسین
- بے خُود کِیے دیتے ہیں اَندازِ حِجَابَانَہ
- حُضور! آپ کا رُتبہ نہ پا سکا کوئی
- امام المرسلیں آئے
- رونقِ بزمِ جہاں ہیں عاشقانِ سوختہ
- اول حمد ثناء الہی جو مالک ہر ہر دا
- حدودِ طائر سدرہ، حضور جانتے ہیں
- شورِ مہِ نَو سن کر تجھ تک میں دَواں آیا
- محمد مظہر کامل ہے حق کی شان عزت کا
- یہ حقیقت ہے کہ جینا وہی جینا ہوگا
- نارِ دوزخ کو چمن کردے بہارِ عارض
- یہ دنیا اک سمندر ہے مگر ساحل مدینہ ہے
- دل پھر مچل رہا ہے انکی گلی میں جاؤں
- سر بزم جھومتا ہے سر عام جھومتا ہے
- حلقے میں رسولوں کے وہ ماہِ مدنی ہے
- غم ہو گئے بے شمار آقا
- دل خون کے آنسو روتا ہے اے چارہ گرو کچھ مدد کرو
- کیا جھومتے پھرتے ہیں مے خوار مدینے میں
- کعبے کے بدر الدجیٰ تم پہ کروڑوں درود
- یا نبی نظری کرم فرمانا ، یا نبی نظر کرم فرمانا ،