دونوں جہاں کا حسن مدینے کی دُھول ہے
جو مانتا نہیں ہے بڑا ہی جہول ہے
دل میں اگر نبی کا عشق موجزن نہیں
پھر حج نماز روزہ سبھی کچھ فضول ہے
گر ادب والی آنکھ میسر ہو دیکھنا
خارِ مدینہ اصل میں جنت کا پھول ہے
جو مصطفےٰ کے در پہ ادب سے جھکا نہیں
اسکا کوئی بھی عمل نہ رب کو قبول ہے
ہر دم نبی کی ذات پہ پڑھنا درود کا
محبوؔب روز و شب یہ ہمارا معمول ہے
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
دونوں جہاں کا حسن مدینے کی دُھول ہے
حالیہ پوسٹیں
- میں کس منہ سے مانگوں دعائے مدینہ
- بھر دو جھولی میری یا محمد
- میں تو خود ان کے در کا گدا ہوں
- حُضور! آپ کا رُتبہ نہ پا سکا کوئی
- میرے نبی پیارے نبی ؑ ہے مرتبہ بالا تیرا
- نہ پوچھو کہ کیا ہیں ہمارے محمدؐ
- محبوبِ کبریا سے میرا سلام کہنا
- پھر اٹھا ولولۂ یادِ مغیلانِ عرب
- تم بات کرو ہونہ ملاقات کرو ہو
- ان کا منگتا ہوں جو منگتا نہیں ہونے دیتے
- بندہ قادر کا بھی قادر بھی ہے عبدالقادر
- صانع نے اِک باغ لگایا
- رب دے پیار دی اے گل وکھری
- تنم فرسودہ، جاں پارہ ز ہجراں، یا رسول اللہ ۖ
- پوچھتے کیا ہو عرش پر یوں گئے مصطفیٰ کہ یوں
- سب کچھ ہے خدا،اُس کے سوا کچھ بھی نہیں ہے
- رُبا عیات
- کس کے جلوے کی جھلک ہے یہ اجالا کیا ہے
- آئینہ بھی آئینے میں منظر بھی اُسی کا
- ہم تمہارے ہوکے کس کے پاس جائیں