سرور انبیاء کی ہے محفل سجی
لیجیے کچھ مزہ جھومتے جھومتے
آپ بیٹھے رہو سجا کر محفلیں
ہوگی رحمت فداتم پر جھومتے جھومتے
آپ بیٹھے رہو میں سناتارہوں
ذکر صل علی جھومتے جھومتے
ایک میرے بھی دامن میں نیکی نہ تھی
آنکھ میں اشک تھے لب پہ نعت نبی
مجھ کو ان کے کرم نے سہارا دیا
آئی ان کی عطا جھومتے جھومتے
بھٹکنے والے ہیں جتنے سنبھل جائیں گے
ان کی یہ شان سن کر سدھر جائیں گے
کملی والے کی زلفوں کی لیکر مہک
وہ چل پڑی ہے ہوا جھومتے جھومتے
عاشقو! ذکر ان کا سنتے رہو
یاد آقا میں روتے رولاتے رہو
بس یہی کام ہے جو خدا کی قسم
روز محشر جو تیرے کام آئے گا
سوچتا ہوں مدینے کو کب جاؤں گا
میں کیسے آداب سارے بجا لاؤں گا
روک لونگآ میں سجدوں سے کیسے جبیں
جب کعبہ سے بڑھ کر مقام آئے گا
کب تیرے درپر تیرا غلام آئےگا
کب میں دیکھوں گا روضہ کی ہریالیاں
کب مدینے سے میرا پیام آئے گا
کب مدینے سے میرا پیام آئے گا
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
سرور انبیاء کی ہے محفل سجی
حالیہ پوسٹیں
- فضلِ رَبّْ العْلیٰ اور کیا چاہیے
- ارباب زر کےمنہ سے جب بولتا ہے پیسہ
- جو گزریاں طیبہ نگری وچ او گھڑیاں مینوں بھلدیاں نئیں
- الصُّبْحُ بدَا مِنْ طَلْعَتِہ
- دل رہ گیا ہے احمدِ مختار کی گلی میں
- کچھ غم نہیں اگرچہ زمانہ ہو بر خلاف
- ہو ورد صبح و مسا لا الہ الا اللہ
- نبی اللہ نبی اللہ جپدے رہوو
- اج سک متراں دی ودھیری اے
- تصور میں منظر عجیب آ رہا ہے
- بارہ ربیع الاول كے دن ابرِ بہارا چھائے
- کچھ نہیں مانگتا شاہوں سے یہ شیدا تیرا
- لو آگئے میداں میں وفادارِ صحابہ
- آج اشک میرے نعت سنائیں تو عجب کیا
- اینویں تے نیئیں دل دا قرار مُک چلیا
- سر تا بقدم ہے تن سلطان زمن پھول
- سرور کہوں کہ مالک و مولیٰ کہوں تجھے
- خزاں سے کوئی طلب نہیں ھے
- ہے کلام ِ الٰہی میں شمس و ضحٰے
- خاک سورج سے اندھیروں کا ازالہ ہوگا