سرور کہوں کہ مالک و مولیٰ کہوں تجھے
باغِ خلیل کا گلِ زیبا کہوں تجھے
حرماں نصیب ہوں تجھے اُمید گہ کہوں
جانِ مراد و کانِ تمنا کہوں تجھے
گلزارِ قدس کا گل رنگیں ادا کہوں
درمانِ دردِ بلبلِ شیدا کہوں تجھے
صبح وطن پہ شامِ غریباں کو دُوں شرف
بیکس نواز گیسوؤں والا کہوں تجھے
اللہ رے تیرے جسم منور کی تابشیں
اے جانِ جاں میں جانِ تجلا کہوں تجھے
بے داغ لالہ یا قمر بے کلف کہوں
بے خار گلبنِ چمن آراء کہوں تجھے
مجرم ہوں اپنے عفو کا ساماں کروں شہا
یعنی شفیع روزِ جزا کا کہوں تجھے
اس مردہ دل کو مژدہ حیات ابد کا دوں
تاب و توانِ جانِ مسیحا کہوں تجھے
تیرے تو وصف عیب تناہی سے ہیں بری
حیراں ہوں میرے شاہ میں کیا کیا کہوں تجھے
کہہ لے کی سب کچھ انکے ثناء خواں کی خامشی
چپ ہو رہا ہے کہہ کہ میں کیا کیا کہوں تجھے
لیکن رضؔا نے ختم سخن اس پہ کر دیا
خالق کا بندہ خلق کا آقا کہوں تجھے
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
سرور کہوں کہ مالک و مولیٰ کہوں تجھے
حالیہ پوسٹیں
- چشمِ دل چاہے جو اَنوار سے ربط
- کوئی تو ہے جو نظامِ ہستی چلا رہا ہے ، وہی خدا ہے
- مثلِ شبّیر کوئی حق کا پرستار تو ہو
- محمد مظہر کامل ہے حق کی شان عزت کا
- قربان میں اُن کی بخشش کے مقصد بھی زباں پر آیا نہیں
- میں بھی روزے رکھوں گا یا اللہ توفیق دے
- طیبہ کی ہے یاد آئی اب اشک بہانے دو
- لَنْ تَرَانِیْ نصیبِ موسیٰ تھی
- کعبے پہ پڑی جب پہلی نظر، کیا چیز ہے دنیا بھول گیا
- شورِ مہِ نَو سن کر تجھ تک میں دَواں آیا
- پوچھتے کیا ہو عرش پر یوں گئے مصطفیٰ کہ یوں
- چاند تاروں نے پائی ہے جس سے چمک
- اُسی کا حکم جاری ہے زمینوں آسمانوں میں
- چھائے غم کے بادل کالے
- بے اجازت اُس طرف نظریں اٹھا سکتا ہے کون
- سوہنا اے من موہنا اے آمنہ تیرا لال نی
- مرا پیمبر عظیم تر ہے
- زہے عزت و اعتلائے محمد
- میرے نبی پیارے نبی ؑ ہے مرتبہ بالا تیرا
- آہ جاتی ہے فلک پر رحم لانے کے لئے