عاصیوں کو دَر تمہارا مل گیا
بے ٹھکانوں کو ٹھکانا مل گیا
فضلِ رب سے پھر کمی کس بات کی
مل گیا سب کچھ جو طیبہ مل گیا
کشفِ رازِ مَنْ رَّاٰنِی یوں ہوا
تم ملے تو حق تعالیٰ مل گیا
بے خودی ہے باعثِ کشفِ حجاب
مل گیا ملنے کا رستہ مل گیا
اُن کے دَر نے سب سے مستغنی کیا
بے طلب بے خواہش اِتنا مل گیا
ناخدائی کے لیے آئے حضور
ڈوبتو نکلو سہارا مل گیا
دونوں عالم سے مجھے کیوں کھو دیا
نفسِ خود مطلب تجھے کیا مل گیا
خلد کیسا کیا چمن کس کا وطن
مجھ کو صحراے مدینہ مل گیا
آنکھیں پُرنم ہو گئیں سر جھک گیا
جب ترا نقشِ کفِ پا مل گیا
ہے محبت کس قدر نامِ خدا
نامِ حق سے نامِ والا مل گیا
اُن کے طالب نے جو چاہا پا لیا
اُن کے سائل نے جو مانگا مل گیا
تیرے دَر کے ٹکڑے ہیں اور میں غریب
مجھ کو روزی کا ٹھکانا مل گیا
اے حسنؔ فردوس میں جائیں جناب
ہم کو صحراے مدینہ مل گیا
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
عاصیوں کو دَر تمہارا مل گیا
حالیہ پوسٹیں
- معراج کی شب سدرہ سے وریٰ تھا اللہ اور محبوبِ الہٰ
- کون کہتا ہے کہ زینت خلد کی اچھی نہیں
- سلام اس ذاتِ اقدس پر سلام اس فخرِ دوراں پر
- اب میری نگاہوں میں جچتا نہیں کوئی
- تیرے ہوتے جنم لیا ہوتا
- نہیں خوش بخت محتاجانِ عالم میں کوئی ہم سا
- تو ہے وہ غوث کہ ہر غوث ہے شیدا تیرا
- وَرَفَعنا لَکَ ذِکرَک
- کعبے کے بدر الدجیٰ تم پہ کروڑوں درود
- جو ہوچکا ہے جو ہوگا حضور جانتے ہیں
- سچ کہواں رب دا جہان بڑا سوھنا اے
- یوں تو سارے نبی محترم ہیں سرورِ انبیا تیری کیا بات ہے
- تیرے در سے تیری عطا مانگتے ہیں
- پڑے مجھ پر نہ کچھ اُفتاد یا غوث
- اب تنگی داماں پہ نہ جا اور بھی کچھ مانگ
- جتنا مرے خدا کو ہے میرا نبی عزیز
- دیس عرب کے چاند سہانے رکھ لو اپنے قدموں میں
- کبھی ان کی خدمت میں جا کے تودیکھو
- لم یات نطیرک فی نظر، مثل تو نہ شد پیدا جانا
- یہ حقیقت ہے کہ جینا وہی جینا ہوگا