نہ اِترائیں کیوں عاشقانِ محؐمد
خدا بھی ہے جب نعت خوانِ محؐمد
جہاں نوری جبرائیل کے پر ہیں جلتے
وہاں سے شروع ہے اُڑانِ محؐمد
ہے کعبے کا قبلہ بنا سبز گنبد
خدا سے بڑا آستانِ محؐمد
کبھی پڑھ کے دیکھو نگاہِ قلب سے
ہے قرآن سارا بیانِ محؐمد
خدا کو بھی مطلوب انکی رضا جب
کرے کیا بیاں کوئی شانِ محؐمد
اُنھیں کیا خطر حادثاتِ زمن سے
خدا خود ہے جب پاسبانِ محؐمد
بسائیں گے جنت کو بھی روزِ محشر
عجب شان سے خادمانِ محؐمد
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
نہ اِترائیں کیوں عاشقانِ محؐمد
حالیہ پوسٹیں
- قصیدۂ معراج
- پڑے مجھ پر نہ کچھ اُفتاد یا غوث
- در پیش ہو طیبہ کا سفر کیسا لگے گا
- پوچھتے کیا ہو عرش پر یوں گئے مصطفیٰ کہ یوں
- آمنہ بی بی کے گلشن میں آئی ہے تازہ بہار
- نگاہِ لطف کے اُمیدوار ہم بھی ہیں
- کیا ٹھیک ہو رُخِ نبوی پر مثالِ گل
- تمہارا نام مصیبت میں جب لیا ہو گا
- مدینہ میں ہے وہ سامانِ بارگاہِ رفیع
- کیا ٹھیک ہو رُخِ نبوی پر مثالِ گل
- میرا تو سب کچھ میرا نبی ہے
- سر سوئے روضہ جھکا پھر تجھ کو کیا
- بزم محشر منعقد کر مہر سامان جمال
- کون کہتا ہے کہ زینت خلد کی اچھی نہیں
- انکے درِ نیاز پر سارا جہاں جھکا ہوا
- عشق کے رنگ میں رنگ جائیں جب افکار تو کھلتے ہیں
- میرے نبی پیارے نبی ؑ ہے مرتبہ بالا تیرا
- کہتے ہیں عدی بن مسافر
- نبی سَروَرِ ہر رسول و ولی ہے
- حدودِ طائر سدرہ، حضور جانتے ہیں