حبیب خدا کا نظارہ کروں میں دل و جان ان پر نثارا کروں میں
مجھے اپنی رحمت سے تو اپنا کر دے سوا تیرے سب سے کنارہ کروں میں
میں کیوں غیر کی ٹھوکریں کھانے جاؤں تیرے در سے اپنا گزارہ کروں میں
تیرے نام پر سر کو قربان کر کے تیرے سر سے صدقہ اتارا کروں میں
یہ اک جان کیا ہے اگر ہوں کروڑوں تیرے نام پر سب کو وارا کروں میں
دم واپسی تک تیرے گیت گاؤں محمدﷺ محمد ﷺپکارا کروں میں
میرا دین وایماں فرشتے جو پوچھیں تمھاری ہی جانب اشارہ کروں میں
خدا ایسی قوت دے میرے قلم میں کہ بد مذہبوں کو سدھارا کروں میں
خدا خیر سے لائے وہ دن بھی نوریؔ مدینے کی گلیاں بہارا کروں میں
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
حبیب خدا کا نظارہ کروں میں دل و جان ان پر نثارا کروں میں
حالیہ پوسٹیں
- نہ کلیم کا تصور نہ خیالِ طور سینا
- اﷲ سے کیا پیار ہے عثمانِ غنی کا
- یہ حقیقت ہے کہ جینا وہی جینا ہوگا
- محبوبِ کبریا سے میرا سلام کہنا
- عاصیوں کو در تمھارا مل گیا
- کیوں کرہم اہلِ دل نہ ہوں دیوانۂ رسولؐ
- تمہارے ذرے کے پرتو ستار ہائے فلک
- اٹھا دو پردہ دِکھا دو چہرہ، کہ نور باری حجاب میں ہے
- رشک کیوں نہ کروں انکی قسمت پہ میں
- نامِ نبیؐ تو وردِ زباں ہے ناؤ مگر منجدھار میں ہے
- بندہ ملنے کو قریبِ حضرتِ قادر گیا
- معطیِ مطلب تمہارا ہر اِشارہ ہو گیا
- کیا بتاؤں کہ شہرِ نبی میں پہنچ جانا ہے کتنی سعادت
- چھائے غم کے بادل کالے
- کچھ غم نہیں اگرچہ زمانہ ہو بر خلاف
- اُجالی رات ہوگی اور میدانِ قُبا ہوگا
- اے کہ ترے جلال سے ہل گئی بزمِ کافری
- منظر فضائے دہر میں سارا علی کا ہے
- میں تو پنجتن کا غلام ہوں میں مرید خیرالانام ہوں
- میں بھی روزے رکھوں گا یا اللہ توفیق دے