حضور ایسا کوئی انتظام ہو جائے
سلام کیلئے حاضر غلام ہو جائے
میں صرف دیکھ لوں اک بار صبح طیبہ کو
بلا سے پھر مری دنیا میں شام ہو جائے
تجلیات سے بھر لوں میں کاسئہ دل و جاں
کبھی جو ان کی گلی میں قیام ہو جائے
حضور آپ جو سن لیں تو بات بن جائے
حضور آپ جو کہہ دیں تو کام ہو جائے
حضور آپ جو چاہیں تو کچھ نہیں مشکل
سمٹ کے فاصلہ یہ چند گام ہو جائے
ملے مجھے بھی زبان ِ بو صیری و جامی
مرا کلام بھی مقبول عام ہو جائے
مزہ تو جب ہے فرشتے یہ قبر میں کہہ دیں
صبیح! مدحت خیر الانام ہو جائے
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
حضور ایسا کوئی انتظام ہو جائے
حالیہ پوسٹیں
- خزاں کی شام کو صبحِ بہار تُو نے کیا
- خاک سورج سے اندھیروں کا ازالہ ہوگا
- نارِ دوزخ کو چمن کردے بہارِ عارض
- الصُّبْحُ بدَا مِنْ طَلْعَتِہ
- جو گزریاں طیبہ نگری وچ او گھڑیاں مینوں بھلدیاں نئیں
- سرور کہوں کہ مالک و مولیٰ کہوں تجھے
- دل میں ہو یاد تیری گوشہ تنہائی ہو
- طیبہ والا جدوں دا دیار چھٹیا
- ترے دَر پہ ساجد ہیں شاہانِ عالم
- امام المرسلیں آئے
- ساقیا کیوں آج رِندوں پر ہے تو نا مہرباں
- لو آگئے میداں میں وفادارِ صحابہ
- لم یات نطیرک فی نظر، مثل تو نہ شد پیدا جانا
- راتیں بھی مدینے کی باتیں بھی مدینے کی
- پھر کے گلی گلی تباہ ٹھوکریں سب کی کھائے کیوں
- دل پھر مچل رہا ہے انکی گلی میں جاؤں
- طوبےٰ میں جو سب سے اونچی نازک سیدھی نکلی شاخ
- نظر اک چمن سے دوچار ہے نہ چمن چمن بھی نثار ہے
- خزاں سے کوئی طلب نہیں ھے
- کرے چارہ سازی زیارت کسی کی بھرے زخم دل کے ملاحت کسی کی