خدا تو نہیں با خدا مانتے ہیں
تیری شان سب سے جدا مانتے ہیں
تیری نعت کا حق ادا نہ ہوا ہے
خطاوار ہیں ہم خطا مانتے ہیں
تیرا ذکرِ اقدس ہے تسکیں دلوں کی
تیرا ذکر ذکرِ خدا مانتے ہیں
تیرا نام تریاق سب مشکلوں کا
تیرا نام دل کی جلا مانتے ہیں
تیری اتباع اتباعِ خدا ہے
تیرا حکم حکمِ خدا مانتے ہیں
تو محبوبِ حق تو ہی مطلوبِ حق ہے
تجھے سب جہاں آسرا مانتے ہیں

خدا تو نہیں با خدا مانتے ہیں
حالیہ پوسٹیں
- مدینے کی جانب یہ عاصی چلا ہے
- رب دے پیار دی اے گل وکھری
- صانع نے اِک باغ لگایا
- گزرے جس راہ سے وہ سیدِ والا ہو کر
- کیا مژدۂ جاں بخش سنائے گا قلم آج
- نہ کہیں سے دُور ہیں مَنزلیں نہ کوئی قریب کی بات ہے
- جانبِ مغرب وہ چمکا آفتاب
- جو ہوچکا ہے جو ہوگا حضور جانتے ہیں
- اے رسولِ امیںؐ ، خاتم المرسلیںؐ
- سوہنا اے من موہنا اے آمنہ تیرا لال نی
- منظر فضائے دہر میں سارا علی کا ہے
- افکار کی لذت کیا کہنا جذبات کا عالم کیا کہنا
- مدینے کی ٹھنڈی ہواؤں پہ صدقے
- رشک کیوں نہ کروں انکی قسمت پہ میں
- حلقے میں رسولوں کے وہ ماہِ مدنی ہے
- شمعِ دیں کی کیسے ہوسکتی ہے مدہم روشنی
- معطیِ مطلب تمہارا ہر اِشارہ ہو گیا
- آج اشک میرے نعت سنائیں تو عجب کیا
- تیری شان کیا شاہِ والا لکھوں
- خاکِ طیبہ کی اگر دل میں ہو وقعت محفوظ