خدا تو نہیں با خدا مانتے ہیں
تیری شان سب سے جدا مانتے ہیں
تیری نعت کا حق ادا نہ ہوا ہے
خطاوار ہیں ہم خطا مانتے ہیں
تیرا ذکرِ اقدس ہے تسکیں دلوں کی
تیرا ذکر ذکرِ خدا مانتے ہیں
تیرا نام تریاق سب مشکلوں کا
تیرا نام دل کی جلا مانتے ہیں
تیری اتباع اتباعِ خدا ہے
تیرا حکم حکمِ خدا مانتے ہیں
تو محبوبِ حق تو ہی مطلوبِ حق ہے
تجھے سب جہاں آسرا مانتے ہیں

خدا تو نہیں با خدا مانتے ہیں
حالیہ پوسٹیں
- جو نور بار ہوا آفتابِ حسنِ ملیح
- خوب نام محمد ھے اے مومنو
- تیرے ہوتے جنم لیا ہوتا
- ان کا منگتا ہوں جو منگتا نہیں ہونے دیتے
- وہ کمالِ حُسنِ حضور ہے کہ گمانِ نقص جہاں نہیں
- احمد کہُوں ک ہحامدِ یکتا کہُوں تجھے
- بے اجازت اُس طرف نظریں اٹھا سکتا ہے کون
- اُجالی رات ہوگی اور میدانِ قُبا ہوگا
- اللہ دے حضور دی اے گل وکھری
- میں کس منہ سے مانگوں دعائے مدینہ
- مدینے کی ٹھنڈی ہواؤں پہ صدقے
- فاصلوں کو تکلف ہے ہم سے اگر ، ہم بھی بے بس نہیں ، بے سہارا نہیں
- بس! محمد ہے نبی سارے زمانے والا
- توانائی نہیں صدمہ اُٹھانے کی ذرا باقی
- حبیب خدا کا نظارہ کروں میں دل و جان ان پر نثارا کروں میں
- نور کس کا ہے چاند تاروں میں
- اول حمد ثناء الہی جو مالک ہر ہر دا
- آج اشک میرے نعت سنائیں تو عجب کیا
- سرور کہوں کہ مالک و مولیٰ کہوں تجھے
- لم یات نطیرک فی نظر، مثل تو نہ شد پیدا جانا