سرکار دو عالم کے رخ پرانوار کا عالم کیا ہوگا
جب زلف کا ذکر ہے قرآں میں رخسار کا عالم کیا ہوگا
محبوب خدا کے جلوؤں سے ایمان کی آنکھیں روشن ہیں
بے دیکھے ہی جب یہ عالم ہے دیدار کا عالم کیا ہوگا
جب اُن کے گدا بھر دیتے ہیں شاہانِ زمانہ کی جھولی
محتاج کی جب یہ حالت ہے مختار کا عالم کیا ہوگا
ہے نام میں اُن کے اتنا اثر جی اٹھتے ہیں مردے بھی سن کر
وہ حال اگر خود ہی پوچھیں بیمار کا عالم کیا ہوگا
جب اُن کے غلاموں کے در پر جھکتے ہیں سلاطینِ عالم
پھر کوئی بتائے آقا کے دربار کا عالم کیا ہوگا
جب سن کے صحابہ کی باتیں کفار مسلماں ہوتے ہیں
پھر دونوں جہاں کے سرور کی گفتار کا عالم کیا ہوگا
طیبہ سے ہوا جب آتی ہے بیکل کو سکوں مل جاتا ہے
اِس پار کا جب یہ عالم ہے تو اُس پار کا عالم کیا ہوگا
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
سرکار دو عالم کے رخ پرانوار کا عالم کیا ہوگا
حالیہ پوسٹیں
- جاں بلب ہوں آ مری جاں الغیاث
- تمہارے ذرے کے پرتو ستار ہائے فلک
- تیری رحمتوں کا دریا سر عام چل رہا ہے
- کعبے کے بدر الدجیٰ تم پہ کروڑوں درود
- طوبےٰ میں جو سب سے اونچی نازک سیدھی نکلی شاخ
- تنم فرسودہ، جاں پارہ ز ہجراں، یا رسول اللہ ۖ
- اپنی رحمت کے سمندر میں اُتر جانے دے
- یہ کس نے پکارا محمد محمد بڑا لطف آیا سویرے سویرے
- میں کہاں پہنچ گیا ہوں تیرا نام جپتے جپتے
- ذاتِ والا پہ بار بار درود
- ہر دم تیری باتیں کرنا اچھا لگتا ہے
- پوچھتے کیا ہو عرش پر یوں گئے مصطفیٰ کہ یوں
- رکتا نہیں ہرگز وہ اِدھر باغِ ارم سے
- دل میں ہو یاد تری گوشۂ تنہائی ہو
- سن لو خدا کے واسطے اپنے گدا کی عرض
- محبوبِ کبریا سے میرا سلام کہنا
- اُجالی رات ہوگی اور میدانِ قُبا ہوگا
- اے مدینہ کے تاجدار سلام
- زہے مقدر حضور حق سے سلام آیا پیام آیا
- رب دے پیار دی اے گل وکھری