نعمتیں بانٹتا جس سمت وہ ذیشان گیا
ساتھ ہی منشیِ رحمت کا قلم دان گیا
لے خبر جلد کہ غیروں کی طرف دھیان گیا
میرے مولیٰ مرے آقا ترے قربان گیا
آہ وہ آنکھ کہ ناکام تمنا ہی رہی
ہائے وہ دل جو ترے در سے پُر ارمان گیا
دل ہے وہ دل جو تری یاد سے معمور رہا
للہ الحمد میں دنیا سے مسلمان گیا
اور تم پر مرے آقا کی عنایت نہ سہی
پھر نہ مانیں گے قیامت میں اگر مان گیا
آج لے اُن کی پناہ ، آج مدد مانگ ان سے
پھر نہ مانیں گے قیامت میں اگر مان گیا
اف رے منکر یہ بڑھا جوش تعصب آخر
بھیڑ میں ہاتھ سے کم بخت کے ایمان گیا
جان و دل ہوش و خرد سب تو مدینہ پہنچے
تم نہیں چلتے رضا سارا تو سامان گیا
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
نعمتیں بانٹتا جس سمت وہ ذیشان گیا
حالیہ پوسٹیں
- کدی میم دا گھونگھٹ چا تے سہی
- کعبے کے بدر الدجیٰ تم پہ کروڑوں درود
- اول حمد ثناء الہی جو مالک ہر ہر دا
- اے سبز گنبد والے منظور دعا کرنا
- عشق کے رنگ میں رنگ جائیں جب افکار تو کھلتے ہیں
- اُسی کا حکم جاری ہے زمینوں آسمانوں میں
- دل میں ہو یاد تری گوشۂ تنہائی ہو
- اب میری نگاہوں میں جچتا نہیں کوئی
- شہنشاہا حبیبا مدینہ دیا خیر منگناہاں میں تیری سرکار چوں
- خواجۂ ہند وہ دربار ہے اعلیٰ تیرا
- جذب و جنوں میں انکی بابت جانے کیا کیا بول گیا
- غلام حشر میں جب سید الوریٰ کے چلے
- ذکرِ احمد میں گزری جو راتیں حال انکا بتایا نہ جائے
- خدا کی عظمتیں کیا ہیں محمد مصطفی جانیں
- مجھ پہ بھی میرے آقا گر تیرا کرم ہووے
- خدا کی قسم آپ جیسا حسیں
- خدا کی خدائی کے اسرار دیکھوں
- آج اشک میرے نعت سنائیں تو عجب کیا
- قصیدۂ معراج
- جتنا مرے خدا کو ہے میرا نبی عزیز