نہ کہیں سے دُور ہیں مَنزلیں نہ کوئی قریب کی بات ہے
جسے چاہیں اُس کو نواز دیں یہ درِحبیبﷺ کی بات ہے
جسے چاہا دَر پہ بُلالیا ، جسے چاہا اپنا بنا لیا
یہ بڑے کرم کے ہیں فیصلے ، یہ بڑے نصیب کی بات ہے
وہ خدا نہیں ، بخدا نہیں، مگر وہ خدا سے جُدا نہیں
وہ ہیں کیا مگر وہ کیا نہیں یہ محب حبیبﷺ کی بات ہے
وہ مَچل کے راہ میں رہ گئی ، یہ تڑپ کے دَ ر سے لپٹ گئی
وہ کِسی امیر کی آہ تھی، یہ کِسی غریب کی بات ہے
تُجھے اے منوّرِ بے نوا درِ شاہ سے چاہئیے اور کیا
جو نصیب ہو کبھی سامنا تو بڑے نصیب کی بات ہے.
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
نہ کہیں سے دُور ہیں مَنزلیں نہ کوئی قریب کی بات ہے
حالیہ پوسٹیں
- نازشِ کون ومکاں ہے سنتِ خیرالوری
- دل دیاں گلاں میں سناواں کس نوں
- پیشِ حق مژدہ شفاعت کا سناتے جائیں گے
- نہ آسمان کو یوں سرکشیدہ ہونا تھا
- محمد مظہر کامل ہے حق کی شان عزت کا
- مبارک ہو وہ شہ پردہ سے باہر آنے والا ہے
- سر تا بقدم ہے تن سلطان زمن پھول
- اے سبز گنبد والے منظور دعا کرنا
- صانع نے اِک باغ لگایا
- افکار کی لذت کیا کہنا جذبات کا عالم کیا کہنا
- پڑے مجھ پر نہ کچھ اُفتاد یا غوث
- تڑپ رہاں ہوں میں کب سے یا رب
- طرب انگیز ہے راحت فزا ہے کیف ساماں ہے
- عکسِ روئے مصطفے سے ایسی زیبائی ملی
- محؐمد محؐمد پکارے چلا جا
- ہر وقت تصور میں مدینے کی گلی ہو
- مصطفی جانِ رحمت پہ لاکھوں سلام
- خواجۂ ہند وہ دربار ہے اعلیٰ تیرا
- حبیب خدا کا نظارہ کروں میں دل و جان ان پر نثارا کروں میں
- طیبہ کی ہے یاد آئی اب اشک بہانے دو