وہ یوں تشریف لائے ہم گنہ گاروں کے جھرمٹ میں
مسیحا جیسے آجاتا ہے بیماروں کے جھرمٹ میں
مدد فرمائیے، آقا! پریشاں حال امّت کی
کہ شورِ ’’المدد‘‘ برپا ہے بے چاروں کے جھرمٹ میں
لرز جاتی ہے ہر موجِ بلا سے آج وہ کشتی
رہا کرتی تھی جو خنداں کبھی دھاروں کے جھرمٹ میں
تلاشِ جذبۂ ایماں عبث ہے کینہ کاروں میں
وفا کی جستجو اور ان جفا کاروں کے جھرمٹ میں
حُسین ابنِ علی کی آج بھی ہم کو ضرورت ہے
گھرا ہے آج بھی اسلام خوں خواروں کے جھرمٹ میں
اُنھیں کا عکس ِ رخ جلوہ فگن ہے ورنہ، اے تحسیؔں!
چمک ایسی کہاں سے آ گئی تاروں کے جھرمٹ میں
صدر العلماء حضرت علامہ محمد تحسین رضا خاں بریلوی رحمۃ اللہ تعا لٰی علیہ
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
وہ یوں تشریف لائے ہم گنہ گاروں کے جھرمٹ میں
حالیہ پوسٹیں
- طلسماتِ شب بے اثر کرنے والا
- معطیِ مطلب تمہارا ہر اِشارہ ہو گیا
- لحد میں عشقِ رُخِ شہ کا داغ لے کے چلے
- ان کی مہک نے دل کے غنچے کھلا دیئے ہیں
- آہ جاتی ہے فلک پر رحم لانے کے لئے
- خاک سورج سے اندھیروں کا ازالہ ہوگا
- سب کچھ ہے خدا،اُس کے سوا کچھ بھی نہیں ہے
- خاک سورج سے اندھیروں کا ازالہ ہوگا
- انکے درِ نیاز پر سارا جہاں جھکا ہوا
- نازشِ کون ومکاں ہے سنتِ خیرالوری
- لَنْ تَرَانِیْ نصیبِ موسیٰ تھی
- لبوں پر ذکرِ محبوبِ خدا ہے
- تیری شان کیا شاہِ والا لکھوں
- فضلِ رَبّْ العْلیٰ اور کیا چاہیے
- بس! محمد ہے نبی سارے زمانے والا
- نہ اِترائیں کیوں عاشقانِ محؐمد
- اپنی رحمت کے سمندر میں اُتر جانے دے
- بس میرا ماہی صل علیٰ
- حدودِ طائر سدرہ، حضور جانتے ہیں
- سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی