ہے کلام ِ الٰہی میں شمس و ضحٰے ترے چہرۂ نور فزا کی قسم
قسمِ شبِ تار میں راز یہ تھا کہ جیب کی زلف ِ دو تا کی قسم
تِرے خُلق کو حق نے عظیم کہا تری خلق کو حق نے جمیل کیا
کوئی تجھ سا ہوا ہے نہ ہوگا شہا ترے خالقِ حُسن و ادا کی قسم
وہ خدا نے ہے مرتبہ تجھ کو دیا نہ کِسی کو ملے نہ کِسی کو ملا
کہ کلامِ مجید نے کھائی شہا ترے شہر و کلام و بقاکی قسم
تِرا مسند ناز ہے عرشِ بریں تِرا محرم راز ہے رُوح ِ امیں
تو ہی سرورِ ہر دو جہاں ہے شہا تِرا مثل نہیں ہے خدا کی قسم
یہی عرض ہے خالقِ ارض و سما وہ رسول ہیں تیرے میں بندہ تیرا
مجھے ان کے جوار میں دے وہ جگہ کہ ہے خلد کو جس کی صفا کی قسم
تو ہی بندوں پہ کرتا ہے لطف و عطا ہے تجھی پہ بھروسا تجھی سے دُعا
مجھے جلوۂ پاک رسول دکھا تجھے اپنے ہی عزّ و علا کی قسم
مرے گرچہ گناہ ہیں حد سے سوا مگر ان سے امید ہے تجھ سے رَجا
تو رحیم ہے ان کا کرم ہے گو وہ کریم ہیں تیری عطا کی قسم
یہی کہتی ہے بلبلِ باغِ جناں کہ رضا کی طرح کوئی سحربیاں
نہیں ہند میں واصفِ شاہِ ہدیٰ مجھے شوخی طبعِ رضا کی قسم
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
ہے کلام ِ الٰہی میں شمس و ضحٰے
حالیہ پوسٹیں
- خدا کی خلق میں سب انبیا خاص
- سن لو خدا کے واسطے اپنے گدا کی عرض
- جو نور بار ہوا آفتابِ حسنِ ملیح
- ان کا منگتا ہوں جو منگتا نہیں ہونے دیتے
- ارباب زر کےمنہ سے جب بولتا ہے پیسہ
- لَنْ تَرَانِیْ نصیبِ موسیٰ تھی
- تیری شان پہ میری جان فدا
- صبح طیبہ میں ہوئی بٹتا ہے باڑا نور کا
- گلزارِ مدینہ صلِّ علیٰ،رحمت کی گھٹا سبحان اللّٰٰہ
- نبیؐ کا لب پر جو ذکر ہے بےمثال آیا کمال آیا
- سُن کملے دِلا جے توں چاھنا ایں وسنا
- دشتِ مدینہ کی ہے عجب پُر بہار صبح
- ادھر بھی نگاہِ کرم یا محمد ! صدا دے رہے ہیں یہ در پر سوالی
- تلو مونی علی ذنب عظیم
- یہ رحمت نہیں ہے تو پھر اور کیا ہے
- خدا کی عظمتیں کیا ہیں محمد مصطفی جانیں
- ہے پاک رُتبہ فکر سے اُس بے نیاز کا
- رونقِ بزمِ جہاں ہیں عاشقانِ سوختہ
- سما سکتا نہیں پہنائے فطرت میں مرا سودا
- فلک کے نظارو زمیں کی بہارو سب عیدیں مناؤ حضور آ گئے ہیں