یا رب میری آہوں میں اثرہے کہ نہیں ہے
مجھ میں بھی گدائی کا ہُنر ہے کہ نہیں ہے
شہ رگ سے بھی اقرب ہے تیری ذات خدایا
اس قُرب سے اقرب بھی مگر ہے کہ نہیں ہے
انعام تیرے گن نہ سکوں پھر بھی ہے دھڑکا
تقدیر میں طیبہ کا سفر ہے کہ نہیں ہے
جن جلووں سے نوری بھی بنیں راکھ کی ڈھیری
ان جلووں سے مخمور بشر ہے کہ نہیں ہے
سدرہ سے وریٰ تیرے جہانوں میں خداوند
اِک پیار کا آباد شہر ہے کہ نہیں ہے
ہر آنکھ کی طاقت سے وریٰ ذات بتا تو
جس نے تجھے دیکھا وہ نظر ہے کہ نہیں ہے
اے میرے اِلہٰ تیری ثنا تیرے نبی کی
چاھت میں بنا سارا دھر ہے کہ نہیں ہے
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
یا رب میری آہوں میں اثرہے کہ نہیں ہے
حالیہ پوسٹیں
- طیبہ نگری کی گلیوں میں دل کی حالت مت پوچھو
- نارِ دوزخ کو چمن کر دے بہارِ عارض
- عشقِ مولیٰ میں ہو خوں بار کنارِ دامن
- بس! محمد ہے نبی سارے زمانے والا
- مدینےکا سفر ہے اور میں نم دیدہ نم دیدہ
- تیری جالیوں کے نیچے تیری رحمتوں کے سائے
- کہاں میں بندۂ عاجز کہاں حمد و ثنا تیری
- میں کس منہ سے مانگوں دعائے مدینہ
- عاصیوں کو دَر تمہارا مل گیا
- میرے نبی پیارے نبی ؑ ہے مرتبہ بالا تیرا
- شاہِ کونین کی ہر ادا نور ہے
- عرش پر بھی ہے ذکرِ شانِ محؐمد
- آئینہ بھی آئینے میں منظر بھی اُسی کا
- سرور کہوں کہ مالک و مولیٰ کہوں تجھے
- دل دیاں گلاں میں سناواں کس نوں
- سب دواروں سے بڑا شاہا دوارا تیرا
- سلام ائے صبحِ کعبہ السلام ائے شامِ بت خانہ
- پھر کرم ہو گیا میں مدینے چلا
- اے کہ ترے جلال سے ہل گئی بزمِ کافری
- کیا کریں محفل دلدار کو کیوں کر دیکھیں