دلوں میں اجالا تیرے نام سے ہے
کہ انسان اعلیٰ تیرے نام سے ہے
تو رحمت سرا سر تو بخشش سرا سر
گناہ کا ازالہ تیرے نام سے ہے
کوئی جل کے تجھ سے عمل کھو رہا ہے
کوئی شان والا تیرے نام سے ہے
تیری ذات ہے رونقِ دین و دنیا
جہاں اتنا پیارا تیرے نام سے ہے
سبھی کائناتوں میں جاں تیرے دم سے
یہ دلکش نظارا تیرے نام سے ہے
میں محبوؔب کیوں نہ جپوں نام تیرا
کہ میرا گزارا تیرے نام سے ہے
دلوں میں اجالا تیرے نام سے ہے
حالیہ پوسٹیں
- تو سب کا رب سب تیرے گدا
- محبوبِ کبریا سے میرا سلام کہنا
- اس کرم کا کروں شکر کیسے ادا جو کرم مجھ پہ میرے نبی کر دیا
- نہ کلیم کا تصور نہ خیالِ طور سینا
- مل گئی دونوں عالم کی دولت ہاں درِ مصطفیٰ مل گیا ہے
- اللہ نے پہنچایا سرکار کے قدموں میں
- ترے دَر پہ ساجد ہیں شاہانِ عالم
- تو شمع رسالت ہے عالم تیرا پروانہ
- تیری شان کیا شاہِ والا لکھوں
- ذاتِ والا پہ بار بار درود
- تمہارا نام مصیبت میں جب لیا ہو گا
- جاتے ہیں سوے مدینہ گھر سے ہم
- طرب انگیز ہے راحت فزا ہے کیف ساماں ہے
- ترا ظہور ہوا چشمِ نور کی رونق
- یہ کہتی تھی گھر گھر میں جا کر حلیمہ
- کون کہتا ہے کہ زینت خلد کی اچھی نہیں
- وہ سوئے لالہ زار پھرتے ہیں
- ہو اگر مدحِ کفِ پا سے منور کاغذ
- حُضور! آپ کا رُتبہ نہ پا سکا کوئی
- تو ہے وہ غوث کہ ہر غوث ہے شیدا تیرا