کرم کی ادھر بھی نگاہ کملی والے
پناہ کملی والے پناہ کملی والے
حرص سے ہوس سے حسد سے بغض سے
بچا کملی والے بچا کملی والے
مجھ عاصی کو اک بار پھر اپنے در پہ
بلا کملی والے بلا کملی والے
ہے اجڑی ہوئی میرے دل کی بھی بستی
بسا کملی والے بسا کملی والے
وہ جنت سے اعلیٰ مدینے کی گلیاں
دکھا کملی والے دکھا کملی والے
ہے میرا مقدر بھی سویا کبھی کا
جگا کملی ولے جگا کملی ولے
کرم کی ادھر بھی نگاہ کملی والے
حالیہ پوسٹیں
- منظر فضائے دہر میں سارا علی کا ہے
- کیوں نہ اِس راہ کا ایک ایک ہو ذرّہ روشن
- سر بزم جھومتا ہے سر عام جھومتا ہے
- مصطفی جانِ رحمت پہ لاکھوں سلام
- چار یار نبی دے چار یار حق
- یا نبی سلام علیک یا رسول سلام علیک
- سر محشر شفاعت کے طلب گاروں میں ہم بھی ہیں
- کیا کریں محفل دلدار کو کیوں کر دیکھیں
- مجھے در پہ پھر بلانا مدنی مدینے والے
- یہ کہتی تھی گھر گھر میں جا کر حلیمہ
- معطیِ مطلب تمہارا ہر اِشارہ ہو گیا
- Haajiyo Aawo shahenshah ka roza dekho
- سلام ائے صبحِ کعبہ السلام ائے شامِ بت خانہ
- اُسی کا حکم جاری ہے زمینوں آسمانوں میں
- جس کو کہتے ہیں قیامت حشر جس کا نام ہے
- سن لو خدا کے واسطے اپنے گدا کی عرض
- عجب کرم شہ والا تبار کرتے ہیں
- رحمتِ حق ہے جلوہ فگن طیبہ کے بازاروں میں
- کوئی تو ہے جو نظامِ ہستی چلا رہا ہے ، وہی خدا ہے
- مدینے کی جانب یہ عاصی چلا ہے