اپنی نسبت سے میں کچھ نہیں ہوں، اس کرم کی بدولت بڑا ہوں
اُن کے ٹکڑوں سے اعزاز پاکر ، تاجداروں کی صف میںکھڑا ہوں
اس کرم کو مگر کیا کہو گے، میں نے مانا میں سب سے برا ہوں
جو بروں کو سمیٹے ہوئے ہیں، اُن کے قدموں میں بھی پڑا ہوں
دیکھنے والو مجھ کو نہ دیکھو، دیکھنا ہے اگر تو یہ دیکھو
کس کے دامن سے وابستہ ہوں میں، کون والی ہے ، کس کا گدا ہوں
یا نبی ! اپنے غم کی کہانی ، کہہ سکوں گا نہ اپنی زبانی
بِن کہے ہی میری لاج رکھ لو ، میں سسکتی ہوئی التجا ہوں
دیکھتا ہوں جب انکی عطائیں، بھول جاتا ہوں اپنی خطائیں
سرندامت سے اٹھتا نہیں ہے، جب میں اپنی طرف دیکھتا ہوں
شافعِ مُذنباں کے کرم نے، لاج رکھ لی میرے کھوٹے پن کی
نسبتوں کا کرم ہے کہ خالد ، کھوٹا ہوتے ہوئے بھی کھرا ہوں
اپنی نسبت سے میں کچھ نہیں ہوں، اس کرم کی بدولت بڑا ہوں
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
اپنی نسبت سے میں کچھ نہیں ہوں، اس کرم کی بدولت بڑا ہوں
حالیہ پوسٹیں
- کیا ہی ذوق افزا شفاعت ہے تمھاری واہ واہ
- جو گزریاں طیبہ نگری وچ او گھڑیاں مینوں بھلدیاں نئیں
- خاک سورج سے اندھیروں کا ازالہ ہوگا
- تیری شان پہ میری جان فدا
- آہ جاتی ہے فلک پر رحم لانے کے لئے
- سحابِ رحمتِ باری ہے بارھویں تاریخ
- دعا
- یادِ سرکارِ طیبہ جو آئی
- پھر دل میں بہاراں کے آثار نظر آئے
- وہ یوں تشریف لائے ہم گنہ گاروں کے جھرمٹ میں
- مجھے بھی مدینے بلا میرے مولا کرم کی تجلی دکھا میرے مولا
- مدینے کی جانب یہ عاصی چلا ہے
- اول حمد ثناء الہی جو مالک ہر ہر دا
- اے مدینہ کے تاجدار سلام
- فاصلوں کو تکلف ہے ہم سے اگر ، ہم بھی بے بس نہیں ، بے سہارا نہیں
- ان کا منگتا ہوں جو منگتا نہیں ہونے دیتے
- میں کس منہ سے مانگوں دعائے مدینہ
- اب تنگی داماں پہ نہ جا اور بھی کچھ مانگ
- ترے دَر پہ ساجد ہیں شاہانِ عالم
- جب سے ان کی گلی کا گدا ہو گیا