یادِ سرکارِ طیبہﷺ جو آئی
مل گئی دل کو غم سے رہائی
جس نے دیکھا بیابانِ طیبہ
اس کو رضواں کی جنّت نہ بھائی
مجھ کو بے بس نہ سمجھے زمانہ
ان کے در تک ہے میری رسائی
پھر مصائب نے گھیرا ہے مجھ کو
اے غمِ عشقِ آقاﷺ دہائی
جس نے سمجھا اُنھیں اپنے جیسا
اُس نے ایماں کی دولت گنوائی
یادِ سرکارِ طیبہ جو آئی
حالیہ پوسٹیں
- لطف ان کا عام ہو ہی جائے گا
- پھر کرم ہو گیا میں مدینے چلا
- تو ہے وہ غوث کہ ہر غوث ہے شیدا تیرا
- ہے پاک رُتبہ فکر سے اُس بے نیاز کا
- صبح طیبہ میں ہوئی بٹتا ہے باڑا نور کا
- کس کے جلوے کی جھلک ہے یہ اجالا کیا ہے
- کیا جھومتے پھرتے ہیں مے خوار مدینے میں
- نارِ دوزخ کو چمن کر دے بہارِ عارض
- گزرے جس راہ سے وہ سیدِ والا ہو کر
- اٹھا دو پردہ دِکھا دو چہرہ، کہ نور باری حجاب میں ہے
- عکسِ روئے مصطفے سے ایسی زیبائی ملی
- مدینےکا سفر ہے اور میں نم دیدہ نم دیدہ
- کبھی خزاں کبھی فصلِ بہار دیتا ہے
- بارہ ربیع الاول كے دن ابرِ بہارا چھائے
- دل میں ہو یاد تری گوشۂ تنہائی ہو
- یا نبی سلام علیک یا رسول سلام علیک
- زمیں میلی نہیں ہوتی زمن میلا نہیں ہوتا
- شجرہ نصب نبی اکرم محمد صلی اللہ وسلم
- دیس عرب کے چاند سہانے رکھ لو اپنے قدموں میں
- مجھ پہ بھی میرے آقا گر تیرا کرم ہووے