بندہ قادر کا بھی قادر بھی ہے عبدالقادر
سرِّ باطن بھی ہے ظاہر بھی ہے عبدالقادر
مفتیِ شرع بھی ہے قاضیِ ملّت بھی ہے
علمِ اَسرار سے ماہر بھی ہے عبدالقادر
منبعِ فیض بھی ہے مجمعِ افضال بھی ہے
مہرِ عرفاں کا منور بھی ہے عبدالقادر
قطبِ ابدال بھی ہے محورِ ارشاد بھی ہے
مرکزِ دائرۂ سِرّ بھی ہے عَبدالقادر
سلکِ عرفاں کی ضیا ہے یہی درِّ مختار
فخرِ اشباہ و نظائر بھی ہے عَبدالقادر
اُس کے فرمان ہیں سب شارحِ حکمِ شارع
مظہرِ ناہی و آمر بھی ہے عبدالقادر
ذی تصرف بھی ہے ماذون بھی مختار بھی ہے
کارِ عالم کا مدبّر بھی ہے عَبدالقادر
رشکِ بلبل ہے رؔضا لالۂ صَد داغ بھی ہے
آپ کا واصفِ و ذاکر بھی ہے عَبدالقادر
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
بندہ قادر کا بھی قادر بھی ہے عبدالقادر
حالیہ پوسٹیں
- احمد کہُوں ک ہحامدِ یکتا کہُوں تجھے
- کیا کریں محفل دلدار کو کیوں کر دیکھیں
- کیا ٹھیک ہو رُخِ نبوی پر مثالِ گل
- حلقے میں رسولوں کے وہ ماہِ مدنی ہے
- منظر فضائے دہر میں سارا علی کا ہے
- رکتا نہیں ہرگز وہ اِدھر باغِ ارم سے
- خراب حال کیا دِل کو پُر ملال کیا
- فاصلوں کو تکلف ہے ہم سے اگر ، ہم بھی بے بس نہیں ، بے سہارا نہیں
- سما سکتا نہیں پہنائے فطرت میں مرا سودا
- سیف الملوک
- گزرے جس راہ سے وہ سیدِ والا ہو کر
- کیا کریں محفل دلدار کو کیوں کر دیکھیں
- ہے کلامِ الٰہی میں شمس و ضحی ترے چہرہ ءِ نور فزا کی قسم
- باغ‘جنت کے ہیں بہرِ مدح خوانِ اہلِ بیت
- عاصیوں کو دَر تمہارا مل گیا
- مبارک ہو وہ شہ پردہ سے باہر آنے والا ہے
- اٹھا دو پردہ دِکھا دو چہرہ، کہ نور باری حجاب میں ہے
- کرے چارہ سازی زیارت کسی کی بھرے زخم دل کے ملاحت کسی کی
- کس نے غنچوں کو نازکی بخشی
- میرے نبی پیارے نبی ؑ ہے مرتبہ بالا تیرا