بے اجازت اُس طرف نظریں اٹھا سکتا ہے کون
وہ نہ بلوائیں تو اُن کے در پہ جاسکتا ہے کون
خالقِ کُل، مالکِ کُل ، رازقِ کُل ہے وہی
یہ حقائق جز شہ بطحٰی بتا سکتا ہے کون
اک اشارے سے فلک پر چاند دو ٹکڑے ہُوا
معجزہ یہ کون دیکھے گا؟ دکھا سکتا ہے کون
کس کی جرات ہے نظر بھر کر اُدھر کو دیکھو لے
دیدہ ور ہو کر بھی تابِ دید لا سکتا ہے کون
ہم نے دیکھا ہے جمالِ بارگاہِ مصطفےٰ
ہم سے اس دنیا میں اب آنکھیں ملا سکتا ہے کون
نام لیوا اُن کا ہے اوجِ فلک تک باریاب
کوئی یوں اُبھرے تو پھر اس کو دبا سکتا ہے کون
اللہ اللہ ! عید میلادِ نبی کا غُلغُلہ
اِس شرف ، اِ س شان سے دنیا میں آسکتا ہے کون
بارگاہِ مصطفیٰ میں یہ صحابہ کا ہجوم
اتنے تابندہ ستارے یُوں سجا سکتا ہے کون
جن کو دنیا میں نہیں اُن کی شفاعت پر یقیں
حشر میں اُن کو جہنم سے بچا سکتا ہے کون
دارِ فانی میں محبت اُن کی ہے وجہِ بقا
جو نصیر اُن پر مٹا ، اُس کو مٹا سکتا ہے کون
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
بے اجازت اُس طرف نظریں اٹھا سکتا ہے کون
حالیہ پوسٹیں
- بڑی اُمید ہے سرکاؐر قدموں میں بلائیں گے
- میں کس منہ سے مانگوں دعائے مدینہ
- تیری شان پہ میری جان فدا
- کون کہتا ہے کہ زینت خلد کی اچھی نہیں
- ہو ورد صبح و مسا لا الہ الا اللہ
- ترے دَر پہ ساجد ہیں شاہانِ عالم
- ہر لب پہ ہے تیری ثنا ، ہر بزم میں چرچا ترا
- وہی جو خالق جہان کا ہے وہی خدا ہے وہی خدا ہے
- دمِ آخر الہیٰ جلوۂِ سرکار ہو جائے
- یہ کہتی تھی گھر گھر میں جا کر حلیمہ
- کہتے ہیں عدی بن مسافر
- میرے نبی پیارے نبی ؑ ہے مرتبہ بالا تیرا
- تیرا ذکر میری ہے زندگی تیری نعت میری ہے بندگی
- معراج کی شب سدرہ سے وریٰ تھا اللہ اور محبوبِ الہٰ
- تیری رحمتوں کا دریا سر عام چل رہا ہے
- میں لب کشا نہیں ہوں اور محو التجا ہوں
- میں تو امتی ہوں اے شاہ اُمم
- لم یات نطیرک فی نظر، مثل تو نہ شد پیدا جانا
- نہیں خوش بخت محتاجانِ عالم میں کوئی ہم سا
- بیاں ہو کس زباں سے مرتبہ صدیق اکبر کا