تیری رحمتوں کا دریا سر عام چل رہا ہے
مجھے بھیک مل رہی ہے میرا کام چل رہا ہے
میرے دل کی دھڑکنوں میں ہے شریک نام تیرا
اسی نام کی بدولت میرا نام چل رہا ہے
یہ کرم ہے خاص تیرا کہ سفینہ زندگی کا
کبھی صبح چل رہا ہے کبھی شام چل رہا ہے
تیری مستیء نظر سے ہے بہار مے کدے میں
وہی مے برس رہی ہے وہی جام چل رہا ہے
سر عرش نام تیرا سر عرش بات تیری
کہیں بات چل رہی ہے کہیں نام چل رہا ہے
اسے مانتی ہے دنیا اسے ڈھونڈتی ہے منزل
رہِ عشق مصطفٰی پے جو غلام چل رہا ہے
میرے دامن گدائی میں ہے بھیک مصطفی کی
اسی بھیک پر تو قاسمؔ میرا کام چل رہا ہے
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
تیری رحمتوں کا دریا سر عام چل رہا ہے
حالیہ پوسٹیں
- آہ جاتی ہے فلک پر رحم لانے کے لئے
- بیاں ہو کس زباں سے مرتبہ صدیق اکبر کا
- پوچھتے کیا ہو مدینے سے میں کیا لایا ہوں
- زمیں میلی نہیں ہوتی زمن میلا نہیں ہوتا
- تمہارے ذرے کے پرتو ستار ہائے فلک
- بزم محشر منعقد کر مہر سامان جمال
- اُسی کا حکم جاری ہے زمینوں آسمانوں میں
- اﷲ سے کیا پیار ہے عثمانِ غنی کا
- شبنم میں شراروں میں گلشن کی بہاروں میں
- دل میں ہو یاد تری گوشۂ تنہائی ہو
- میری زندگی کا تجھ سے یہ نظام چل رہا ہے
- تو ہے وہ غوث کہ ہر غوث ہے شیدا تیرا
- اے رسولِ امیںؐ ، خاتم المرسلیںؐ
- مدینےکا سفر ہے اور میں نم دیدہ نم دیدہ
- تیرا ذکر میری ہے زندگی تیری نعت میری ہے بندگی
- الٰہی تیری چوکھٹ پر بھکاری بن کے آیا ہوں
- یادِ وطن ستم کیا دشتِ حرم سے لائی کیوں
- طور نے تو خوب دیکھا جلوۂ شان جمال
- دل خون کے آنسو روتا ہے اے چارہ گرو کچھ مدد کرو
- کرے چارہ سازی زیارت کسی کی بھرے زخم دل کے ملاحت کسی کی