جب سے ان کی گلی کا گدا ہو گیا
حق تعالیٰ سے میں آشنا ہو گیا
میں کہاں اور انکی گدائی کہاں
کرم کیسا یہ ربِ عُلیٰ ہو گیا
انکے نوری نگر میں میرا داخلہ
یا الہیٰ یہ کیا معجزہ ہو گیا
سبز گنبد کہاں مجھ سا عاصی کہاں
عقل حیراں ہے کیا ماجرہ ہو گیا
رشک کرنے لگے مجھ پہ حور و ملک
میں تھا کیا اور اب یارو کیا ہو گیا
ان کی چوکھٹ کہاں اور میری جبیں
مجھ سے سر زد یہ کیسا گناہ ہو گیا
نوری جلووں کی تابانیوں میں کہیں
میں تو سارے کا سارا فناہ ہو گیا
ذات میری نہ میرا کوئی نام ہے
میں عکس تھا اصل میں بقا ہو گیا
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
جب سے ان کی گلی کا گدا ہو گیا
حالیہ پوسٹیں
- ہو اگر مدحِ کفِ پا سے منور کاغذ
- ساقیا کیوں آج رِندوں پر ہے تو نا مہرباں
- تو شمع رسالت ہے عالم تیرا پروانہ
- دل میں بس گئے یارو طیبہ کے نظارے ہیں
- زمین و زماں تمہارے لئے ، مکین و مکاں تمہارے لیے
- اک خواب سناواں
- طیبہ والا جدوں دا دیار چھٹیا
- کچھ غم نہیں اگرچہ زمانہ ہو بر خلاف
- بندہ ملنے کو قریبِ حضرتِ قادر گیا
- پوچھتے کیا ہو عرش پر یوں گئے مصطفیٰ کہ یوں
- کون کہتا ہے کہ زینت خلد کی اچھی نہیں
- حضور ایسا کوئی انتظام ہو جائے
- اے سبز گنبد والے منظور دعا کرنا
- میں لب کشا نہیں ہوں اور محو التجا ہوں
- رُخ دن ہے یا مہرِ سما ، یہ بھی نہیں وہ بھی نہیں
- عاصیوں کو در تمھارا مل گیا
- کیا مژدۂ جاں بخش سنائے گا قلم آج
- جتنا مرے خدا کو ہے میرا نبی عزیز
- اپنی نسبت سے میں کچھ نہیں ہوں، اس کرم کی بدولت بڑا ہوں
- سُن کملے دِلا جے توں چاھنا ایں وسنا