طیبہ دیاں گلاں صبح و شام کریے
ہر ویلے اکو ای کلام کریے
دل وچ وسدا اے اکو ای خیال
طیبہ وچ جندڑی نیلام کریے
طور نہ جنتاں دی لوڑ سانوں
ہر گھڑی طیبہ دے ای نام کریے
رب کولوں اکو ای دعا منگیے
طیبہ وچ وسنا دوام کریے
طیبہ دیاں گلیاں دے وچ بیٹھ کے
آقا تے درود تے سلام کریے
طیبہ جا کے مُڑ آنا جچدا نیئیں
طیبہ وچ پکا ای قیام کریے
روضے دیاں اکھاں نال چُم جالیاں
زندگی دا سفر تمام کریے

طیبہ دیاں گلاں صبح و شام کریے
حالیہ پوسٹیں
- میں لب کشا نہیں ہوں اور محو التجا ہوں
- لطف ان کا عام ہو ہی جائے گا
- تمہارا نام مصیبت میں جب لیا ہو گا
- امام المرسلیں آئے
- مجھ پہ چشمِ کرم اے میرے آقا کرنا
- بارہ ربیع الاول كے دن ابرِ بہارا چھائے
- یقیناً منبعِ خوفِ خدا صِدِّیقِ اکبر ہیں
- تو شاہِ خوباں، تو جانِ جاناں، ہے چہرہ اُم الکتاب تیرا
- بیبا عاشقاں دے رِیت تے رواج وکھرے
- اک میں ہی نہیں ان پر قربان زمانہ ہے
- ہم مدینے سے اللہ کیوں آگئے
- عاصیوں کو دَر تمہارا مل گیا
- کچھ غم نہیں اگرچہ زمانہ ہو بر خلاف
- باغ‘جنت کے ہیں بہرِ مدح خوانِ اہلِ بیت
- گزرے جس راہ سے وہ سیدِ والا ہو کر
- تیرے ہوتے جنم لیا ہوتا
- ﺍﭘﻨﮯ ﺩﺍﻣﺎﻥ ﺷﻔﺎﻋﺖ ﻣﯿﮟ ﭼﮭﭙﺎﺋﮯ ﺭﮐﮭﻨﺎ
- نگاہِ لطف کے اُمیدوار ہم بھی ہیں
- اپنی نسبت سے میں کچھ نہیں ہوں، اس کرم کی بدولت بڑا ہوں
- پڑے مجھ پر نہ کچھ اُفتاد یا غوث