مدینے کی ٹھنڈی ہواؤں پہ صدقے
میں ان پیاری پیاری فضاؤں پہ صدقے
وہ کتنے حسیں کتنے پُر کشش ہونگے
خدا بھی ہے جن کی اداؤں پہ صدقے
جہاں کملی والا رہا آتا جاتا
میں ان گھاٹیوں ان گھپاؤں پہ صدقے
مدینے کی راہ میں جو ہیں پیش آتی
میں ان مشکلوں ان جفاؤں پہ صدقے
جو آقا کو شفقت پہ مجبور کر دیں
میں ان غلطیوں ان خطاؤں پہ صدقے
جو دربارِ طیبہ سے اٹھتی ہیں ہر دم
میں ان نوری نوری شعاؤں پہ صدقے
جو مانگی ہیں امت کی خاطر نبی نے
میں ان پیاری پیاری دعاؤں پہ صدقے
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
مدینے کی ٹھنڈی ہواؤں پہ صدقے
حالیہ پوسٹیں
- ارباب زر کےمنہ سے جب بولتا ہے پیسہ
- دل مِرا دنیا پہ شیدا ہو گیا
- امام المرسلیں آئے
- جاں بلب ہوں آ مری جاں الغیاث
- ہو اگر مدحِ کفِ پا سے منور کاغذ
- مجھ پہ چشمِ کرم اے میرے آقا کرنا
- زہے مقدر حضور حق سے سلام آیا پیام آیا
- زمین و زماں تمہارے لئے ، مکین و مکاں تمہارے لیے
- یا صاحب الجمال و یا سید البشر
- کیا ٹھیک ہو رُخِ نبوی پر مثالِ گل
- قربان میں اُن کی بخشش کے مقصد بھی زباں پر آیا نہیں
- پھر کے گلی گلی تباہ ٹھوکریں سب کی کھائے کیوں
- کوئی سلیقہ ہے آرزو کا ، نہ بندگی میری بندگی ہے
- لحد میں عشقِ رُخِ شہ کا داغ لے کے چلے
- نہ اِترائیں کیوں عاشقانِ محؐمد
- اے عشقِ نبی میرے دل میں بھی سما جانا
- کس کے جلوے کی جھلک ہے یہ اجالا کیا ہے
- آکھیں سونہڑے نوں وائے نی جے تیرا گزر ہو وے
- چھائے غم کے بادل کالے
- اے مدینہ کے تاجدار سلام