میرے مولا کرم ہو کرم
تجھ سے فریاد کرتے ہیں ہم
میرے مولا کرم ہو کرم
میرے مولا کرم ہو کرم
یہ زمیں اور یہ آسما
تیرے قبضے میں ہیں دو جہاں
سب پہ تو ہی تو ہے مہرباں
ہم تیرے در سے جائے کہاں
سب کی سنتا ہے تو ہی صدا
تو ہی رکھتا ہے سب کا بھرم
میرے مولا کرم ہو کرم
میرے مولا کرم ہو کرم
بے کسوں کو سہارا ملے
ڈوبتوں کو کنارا ملے
سر سے طوفان پل میں ٹلے
جو تیرا یک اشارا ملے
تو جو کر دے مہربانیاں
دور ہو جائے ہر ایک غم
میرے مولا کرم ہو کرم
میرے مولا کرم ہو کرم
میرے مولا کرم ہو کرم
حالیہ پوسٹیں
- وَرَفَعنا لَکَ ذِکرَک
- تیری شان پہ میری جان فدا
- ذکرِ احمد میں گزری جو راتیں حال انکا بتایا نہ جائے
- سوہنا اے من موہنا اے آمنہ تیرا لال نی
- حبیب خدا کا نظارہ کروں میں دل و جان ان پر نثارا کروں میں
- چشمِ دل چاہے جو اَنوار سے ربط
- سرکار یہ نام تمھارا سب ناموں سے ہے پیارا
- دمِ آخر الہیٰ جلوۂِ سرکار ہو جائے
- کچھ غم نہیں اگرچہ زمانہ ہو بر خلاف
- دل و نگاہ کی دنیا نئی نئی ہوئی ہے
- اُسی کا حکم جاری ہے زمینوں آسمانوں میں
- جس کو کہتے ہیں قیامت حشر جس کا نام ہے
- دل رہ گیا ہے احمدِ مختار کی گلی میں
- اللہ دے حضور دی اے گل وکھری
- خدا کی خدائی کے اسرار دیکھوں
- اس کرم کا کروں شکر کیسے ادا جو کرم مجھ پہ میرے نبی کر دیا
- اٹھا دو پردہ دِکھا دو چہرہ، کہ نور باری حجاب میں ہے
- میری زندگی کا تجھ سے یہ نظام چل رہا ہے
- ہے پاک رُتبہ فکر سے اُس بے نیاز کا
- عشقِ مولیٰ میں ہو خوں بار کنارِ دامن