میں لب کشا نہیں ہوں اور محو التجا ہوں
میں محفل حرم کے آداب جانتا ہوں
جو ہیں خدا کے پیارے میں ان کو چاہتا ہوں
اُن کو اگر نہ چاہوں تو اور کس کو چاہوں
ایسا کوئی مسافر شاید کہیں نہ ہوگا
دیکھےبغیر اپنی منزل سے آشنا ہوں
کوئی تو آنکھ والا گزرےگا اس طرف سے
طیبہ کےراستےمیں ، میں منتظر کھڑا ہوں
یہ روشنی سی کیا ہے، خوشبو کہاں سےآئی؟
شاید میں چلتےچلتےروضےتک آگیا ہوں
طیبہ کےسب گدا گر پہنچانتے ہیں مجھ کو
مجھ کو خبر نہیں تھی میں اس قدر بڑا ہوں
اقبال مجھ کو اب بھی محسوس ہو رہا ہے
روضےکےسامنےہوں اور نعت پڑھ رہا ہوں
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
میں لب کشا نہیں ہوں اور محو التجا ہوں
حالیہ پوسٹیں
- بس میرا ماہی صل علیٰ
- کہتے ہیں عدی بن مسافر
- شبنم میں شراروں میں گلشن کی بہاروں میں
- کس کی مجال ہے کہ وہ حق تیرا ادا کرے
- یا رب میری آہوں میں اثرہے کہ نہیں ہے
- حلقے میں رسولوں کے وہ ماہِ مدنی ہے
- سب کچھ ہے خدا،اُس کے سوا کچھ بھی نہیں ہے
- خاک سورج سے اندھیروں کا ازالہ ہوگا
- حُضور! آپ کا رُتبہ نہ پا سکا کوئی
- تیرا کھاواں میں تیرے گیت گاواں یارسول اللہ
- نبیؐ کا لب پر جو ذکر ہے بےمثال آیا کمال آیا
- اے دینِ حق کے رہبر تم پر سلام ہر دم
- یا محمد نورِ مجسم یا حبیبی یا مولائی
- تمھارے در سے اٹھوں میں تشنہ زمانہ پوچھے تو کیا کہوں گا
- الٰہی تیری چوکھٹ پر بھکاری بن کے آیا ہوں
- شمعِ دیں کی کیسے ہوسکتی ہے مدہم روشنی
- اب میری نگاہوں میں جچتا نہیں کوئی
- خلق کے سرور شافع محشر صلی اللہ علیہ وسلم
- اے کہ ترے جلال سے ہل گئی بزمِ کافری
- جذب و جنوں میں انکی بابت جانے کیا کیا بول گیا