ہم کو اپنی طلب سے سوا چایئے

ہم کو اپنی طلب سے سوا چایئے

آپ جیسے ہیں ویسی عطا چایئے



کیوں کہیں یہ عطا وہ عطا چایئے

آپ کو علم ہے ہم کو کیا چایئے



اک قدم بھی نہ ہم چل سکیں گے حضور

ہر قدم پہ کرم آپ کا چایئے



آستانِ حبیب خدا چایئے

اور کیا ہم کو اس کے سوا چایئے



آپ اپنی غلامی کی دے دیں سند

بس یہی عزت و مرتبہ چایئے


حالیہ پوسٹیں


Leave a comment