اس کرم کا کروں شکر کیسے ادا جو کرم مجھ پہ میرے نبیﷺ کر دیا
میں سجاتا تھا سرکار کی محفلیں مجھ کو ہر غم سے رب نے بری کر دیا
ذکر سرکار کی ہیں بڑی برکتیں مل گئیں راحتیں عظمتیں رفعتیں
میں گنگار تھا بے عمل تھا مگر مصطفیﷺ نے مجھے جنتی کر دیا
لمحہ لمحہ ہے مجھ پر نبیﷺ کی عطا دوستو اور مانگوں میں مولا سے کیا
کیا یہ کم ہے کہ میرے خدا نے مجھے اپنے محبوب کا امتی کردیا
جو بھی آیا ہے محفل میں سرکار کی حاضری مل گئی جس کو دربار کی
کوئی صدیق فاروق عثمان ہوا اور کسی کو نبیﷺ نے علی کر دیا
جو در مصطفی کے گدا ہو گئے دیکھتے دیکھتے کیا سے کیا ہو گئے
ایسی چشم کرم کی ہے سرکار نے دونوں عالم میں ان کو غنی کردیا
کوئی مایوس لوٹا نہ دربار سے جو بھی مانگا ملا میری سرکار سے
صدقے جاوں نیازی میں لج پال کے ہر گدا کو سخی نے سخی کر دیا
اس کرم کا کروں شکر کیسے ادا جو کرم مجھ پہ میرے نبیﷺ کر دیا
میں سجاتا تھا سرکار کی محفلیں مجھ کو ہر غم سے رب نے بری کر دیا
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
اس کرم کا کروں شکر کیسے ادا جو کرم مجھ پہ میرے نبی کر دیا
حالیہ پوسٹیں
- دلوں کی ہے تسکیں دیارِ مدینہ
- کعبے پہ پڑی جب پہلی نظر، کیا چیز ہے دنیا بھول گیا
- دل دیاں اکھاں کدی کھول تے سہی
- غم ہو گئے بے شمار آقا
- تیرے ہوتے جنم لیا ہوتا
- اگر چمکا مقدر خاک پاے رہرواں ہو کر
- عاصیوں کو دَر تمہارا مل گیا
- بے خُود کِیے دیتے ہیں اَندازِ حِجَابَانَہ
- اشارے سے چاند چیر دیا چھپے ہوئے خور کو پھیر لیا
- میں تو امتی ہوں اے شاہ اُمم
- شمعِ دیں کی کیسے ہوسکتی ہے مدہم روشنی
- در پیش ہو طیبہ کا سفر کیسا لگے گا
- یہ چاند ستارے بھی دیتے ہیں خراج اُن کو
- پھر دل میں بہاراں کے آثار نظر آئے
- جانبِ مغرب وہ چمکا آفتاب
- لَنْ تَرَانِیْ نصیبِ موسیٰ تھی
- مصطفیٰ جان ِ رحمت پہ لاکھوں سلام
- مدینہ میں ہے وہ سامانِ بارگاہِ رفیع
- کیوں نہ اِس راہ کا ایک ایک ہو ذرّہ روشن
- رکتا نہیں ہرگز وہ اِدھر باغِ ارم سے