اﷲ سے کیا پیار ہے عثمانِ غنی کا
محبوبِ خدا یار ہے عثمانِ غنی کا
رنگین وہ رُخسار ہے عثمان غنی کا
بلبل گل گلزار ہے عثمان غنی کا
گرمی پہ یہ بازار ہے عثمانِ غنی کا
اﷲ خریدار ہے عثمانِ غنی کا
کیا لعل شکر بار ہے عثمانِ غنی کا
قند ایک نمک خوار ہے عثمانِ غنی کا
سرکار عطا پاش ہے عثمانِ غنی کا
دربار دُرر بار ہے عثمانِ غنی کا
دل سوختو ہمت جگر اب ہوتے ہیں ٹھنڈے
وہ سایۂ دیوار ہے عثمانِ غنی کا
جو دل کو ضیا دے جو مقدر کو جلا دے
وہ جلوۂ دیدار ہے عثمانِ غنی کا
جس آئینہ میں نورِ الٰہی نظر آئے
وہ آئینہ رُخسار ہے عثمانِ غنی کا
سرکار سے پائیں گے مرادوں پہ مرادیں
دربار یہ دُر بار ہے عثمانِ غنی کا
آزاد، گرفتارِ بلاے دو جہاں ہے
آزاد، گرفتار ہے عثمانِ غنی کا
بیمار ہے جس کو نہیں آزارِ محبت
اچھا ہے جو بیمار ہے عثمانِ غنی کا
اﷲ غنی حد نہیں اِنعام و عطا کی
وہ فیض پہ دربار ہے عثمانِ غنی کا
رُک جائیں مرے کام حسنؔ ہو نہیں سکتا
فیضان مددگار ہے عثمانِ غنی کا
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
اﷲ سے کیا پیار ہے عثمانِ غنی کا
حالیہ پوسٹیں
- سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی
- حُسن سارے کا سارا مدینے میں ہے
- مدینہ میں ہے وہ سامانِ بارگاہِ رفیع
- گل ا ز رخت آمو ختہ نازک بدنی را بدنی را
- دل میں ہو یاد تیری گوشہ تنہائی ہو
- سلام اس ذاتِ اقدس پر سلام اس فخرِ دوراں پر
- ایمان ہے قال مصطفائی
- سحابِ رحمتِ باری ہے بارھویں تاریخ
- آہ جاتی ہے فلک پر رحم لانے کے لئے
- اللہ دے حضور دی اے گل وکھری
- شہنشاہا حبیبا مدینہ دیا خیر منگناہاں میں تیری سرکار چوں
- طیبہ نگری کی گلیوں میں دل کی حالت مت پوچھو
- صانع نے اِک باغ لگایا
- ذرے اس خاک کے تابندہ ستارے ہونگے
- کیا جھومتے پھرتے ہیں مے خوار مدینے میں
- یادِ سرکارِ طیبہ جو آئی
- حبیب خدا کا نظارہ کروں میں دل و جان ان پر نثارا کروں میں
- کیوں کرہم اہلِ دل نہ ہوں دیوانۂ رسولؐ
- منظر فضائے دہر میں سارا علی کا ہے
- عجب کرم شہ والا تبار کرتے ہیں