تمھارے در سے اٹھوں میں تشنہ زمانہ پوچھے تو کیا کہوں گا
کیا ہوا میرا جینا مرنا زمانہ پوچھے تو کیا کہوں گا
یہ قلبِ مضطر کی بے قراری حواسِ خمسہ کی خستہ حالی
درِ نبی سے یوں میرا اٹھنا زمانہ پوچھے تو کیا کہوں گا
درِ نبی سےیوں جھولی خالی کیوں لوٹ آیا ہے اے بھکاری
خدارا اتنا خیال رکھنا زمانہ پوچھے تو کیا کہوں گا
سیاہ ہے ساراعمل کا دفتر ہر اک عمل شاہا بد سے بد تر
نوازو اپنے کرم سے ورنہ زمانہ پوچھے تو کیا کہوں گا
ہر اک طرف سے مایوس ہو کرمیں آگیا ہوں تمھارے در پر
اگر تیری بھی ملی پناہ نہ زمانہ پوچھے تو کیا کہوں گا
تیری سخاوت کا شُہرہ آقا مکان اور لامکان میں ہے
یہ خالی دامن اگر بھرا نہ زمانہ پوچھے تو کیا کہوں گا
خدائی تیری خدا بھی تیرا رضا بھی تیری حکم بھی تیرا
اگر یہ قائم بھرم رہا نہ زمانہ پوچھے تو کیا کہوں گا
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
تمھارے در سے اٹھوں میں تشنہ زمانہ پوچھے تو کیا کہوں گا
حالیہ پوسٹیں
- دمِ حشر جب نہ کسی کو بھی تیرے بن ملے گی امان بھی
- ہو اگر مدحِ کفِ پا سے منور کاغذ
- یہ چاند ستارے بھی دیتے ہیں خراج اُن کو
- خدا کے قرب میں جانا حضور جانتے ہیں
- زہے مقدر حضور حق سے سلام آیا پیام آیا
- مدینے کی ٹھنڈی ہواؤں پہ صدقے
- میرے نبی پیارے نبی ؑ ہے مرتبہ بالا تیرا
- تیرا کھاواں میں تیرے گیت گاواں یارسول اللہ
- کیا مژدۂ جاں بخش سنائے گا قلم آج
- یا محمد ہے سارا جہاں آپ کا
- دل پھر مچل رہا ہے انکی گلی میں جاؤں
- اے دینِ حق کے رہبر تم پر سلام ہر دم
- کیا ہی ذوق افزا شفاعت ہے تمھاری واہ واہ
- عکسِ روئے مصطفے سے ایسی زیبائی ملی
- کیا ٹھیک ہو رُخِ نبوی پر مثالِ گل
- یہ ناز یہ انداز ہمارے نہیں ہوتے
- میں کس منہ سے مانگوں دعائے مدینہ
- دل دیاں اکھاں کدی کھول تے سہی
- حضور ایسا کوئی انتظام ہو جائے
- یہ حقیقت ہے کہ جینا وہی جینا ہوگا