دلوں میں اجالا تیرے نام سے ہے
کہ انسان اعلیٰ تیرے نام سے ہے
تو رحمت سرا سر تو بخشش سرا سر
گناہ کا ازالہ تیرے نام سے ہے
کوئی جل کے تجھ سے عمل کھو رہا ہے
کوئی شان والا تیرے نام سے ہے
تیری ذات ہے رونقِ دین و دنیا
جہاں اتنا پیارا تیرے نام سے ہے
سبھی کائناتوں میں جاں تیرے دم سے
یہ دلکش نظارا تیرے نام سے ہے
میں محبوؔب کیوں نہ جپوں نام تیرا
کہ میرا گزارا تیرے نام سے ہے

دلوں میں اجالا تیرے نام سے ہے
حالیہ پوسٹیں
- ایمان ہے قال مصطفائی
- قربان میں اُن کی بخشش کے مقصد بھی زباں پر آیا نہیں
- میری زندگی کا تجھ سے یہ نظام چل رہا ہے
- پاٹ وہ کچھ دَھار یہ کچھ زار ہم
- چاند تاروں نے پائی ہے جس سے چمک
- نہ آسمان کو یوں سرکشیدہ ہونا تھا
- محؐمد محؐمد پکارے چلا جا
- غم ہو گئے بے شمار آقا
- اسیروں کے مشکل کشا غوث اعظم
- نبیؐ کا لب پر جو ذکر ہے بےمثال آیا کمال آیا
- کدی میم دا گھونگھٹ چا تے سہی
- اﷲ سے کیا پیار ہے عثمانِ غنی کا
- ارباب زر کےمنہ سے جب بولتا ہے پیسہ
- فلک پہ دیکھا زمیں پہ دیکھا عجیب تیرا مقام دیکھا
- فلک کے نظارو زمیں کی بہارو سب عیدیں مناؤ حضور آ گئے ہیں
- کیونکر نہ میرے دل میں ہو الفت رسول کی
- فضلِ رَبّْ العْلیٰ اور کیا چاہیے
- مدینےکا سفر ہے اور میں نم دیدہ نم دیدہ
- لَنْ تَرَانِیْ نصیبِ موسیٰ تھی
- سر محشر شفاعت کے طلب گاروں میں ہم بھی ہیں