دلوں میں اجالا تیرے نام سے ہے
کہ انسان اعلیٰ تیرے نام سے ہے
تو رحمت سرا سر تو بخشش سرا سر
گناہ کا ازالہ تیرے نام سے ہے
کوئی جل کے تجھ سے عمل کھو رہا ہے
کوئی شان والا تیرے نام سے ہے
تیری ذات ہے رونقِ دین و دنیا
جہاں اتنا پیارا تیرے نام سے ہے
سبھی کائناتوں میں جاں تیرے دم سے
یہ دلکش نظارا تیرے نام سے ہے
میں محبوؔب کیوں نہ جپوں نام تیرا
کہ میرا گزارا تیرے نام سے ہے

دلوں میں اجالا تیرے نام سے ہے
حالیہ پوسٹیں
- افکار کی لذت کیا کہنا جذبات کا عالم کیا کہنا
- گزرے جس راہ سے وہ سیدِ والا ہو کر
- اینویں تے نیئیں دل دا قرار مُک چلیا
- جو ہوچکا ہے جو ہوگا حضور جانتے ہیں
- نہ آسمان کو یوں سر کشیدہ ہونا تھا
- الٰہی تیری چوکھٹ پر بھکاری بن کے آیا ہوں
- دل ٹھکانہ میرے حضور کا ہے
- احمد کہُوں ک ہحامدِ یکتا کہُوں تجھے
- کون ہو مسند نشیں خاکِ مدینہ چھوڑ کر
- دل و نگاہ کی دنیا نئی نئی ہوئی ہے
- کچھ نہیں مانگتا شاہوں سے یہ شیدا تیرا
- خندہ پیشانی سے ہر صدمہ اُٹھاتے ہیں حسین
- نظر اک چمن سے دوچار ہے نہ چمن چمن بھی نثار ہے
- یہ سینہ اور یہ دل دوسرا معلوم ہوتا ہے
- جس نے مدینے جانڑاں کر لو تیاریاں
- یا رب میری سوئی ہوئی تقدیر جگا دے
- باغ‘جنت کے ہیں بہرِ مدح خوانِ اہلِ بیت
- جو نور بار ہوا آفتابِ حسنِ ملیح
- یہ نہ پوچھو ملا ہمیں درِ خیرالورٰی سے کیا
- ہم تمہارے ہوکے کس کے پاس جائیں