دل رہ گیا ہے احمدِ مختار کی گلی میں
لے چل مجھے اے قسمت سرکار کی گلی میں
لگتا ہے کتنا پیارا یہ جہان کچھ نہ پوچھو
میرے نبی کے سوہنے دربار کی گلی میں
اللہ تیری رحمت ملتی ہے کتنی ارزاں
امت کے واسطے شب بیدار کی گلی میں
اللہ اور اس کے عجائب سے منسلک
کھلتے ہیں راز صاحبِ اسرار کی گلی میں
گر پہنچ جاؤں میں تو پلکوں کے بل چلوں گا
طیبہ کے پیارے پیارے بازار کی گلی میں
محبوب الفتوں کے طریقے ہیں بے شمار
اس یاورِ مہاجر و انصار کی گلی میں
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
دل رہ گیا ہے احمدِ مختار کی گلی میں
حالیہ پوسٹیں
- زہے عزت و اعتلائے محمد
- نامِ نبیؐ تو وردِ زباں ہے ناؤ مگر منجدھار میں ہے
- اینویں تے نیئیں دل دا قرار مُک چلیا
- جنہاں نوں اے نسبت او تھاواں تے ویکھو
- الٰہی تیری چوکھٹ پر بھکاری بن کے آیا ہوں
- کس کی مجال ہے کہ وہ حق تیرا ادا کرے
- تنم فرسودہ، جاں پارہ ز ہجراں، یا رسول اللہ ۖ
- اب میری نگاہوں میں جچتا نہیں کوئی
- مثلِ شبّیر کوئی حق کا پرستار تو ہو
- لَنْ تَرَانِیْ نصیبِ موسیٰ تھی
- یا رب میری سوئی ہوئی تقدیر جگا دے
- کوئی تو ہے جو نظامِ ہستی چلا رہا ہے ، وہی خدا ہے
- سر تا بقدم ہے تن سلطان زمن پھول
- ان کی مہک نے دل کے غنچے کھلا دیئے ہیں
- بڑی اُمید ہے سرکاؐر قدموں میں بلائیں گے
- نارِ دوزخ کو چمن کردے بہارِ عارض
- سچ کہواں رب دا جہان بڑا سوھنا اے
- کیا مژدۂ جاں بخش سنائے گا قلم آج
- میرا تو سب کچھ میرا نبی ہے
- جو گزریاں طیبہ نگری وچ او گھڑیاں مینوں بھلدیاں نئیں