دل میں بس گئے یارو طیبہ کے نظارے ہیں
خار اس گلستاں کے پھولوں سے بھی نیارے ہیں
حسنِ خاکِ طیبہ کو کس سے تشبیہ دیویں
ذرے خاکِ طیبہ کے چاند سے بھی پیارے ہیں
طیبہ والے آقا کی شان کیا بتاؤں میں
عرشی انھیں اپنا کہیں ہم کہیں ہمارے ہیں
والضحیٰ کے چہرے کا خود خدا شیدائی ہے
گیسو میرے آقا کے حق نے خود سنوارے ہیں
والضحیٰ یٰسیں طٰحٰہ میرا پیارا کملی والا
حق نے کس محبت سے نام یہ پکارے ہیں
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
دل میں بس گئے یارو طیبہ کے نظارے ہیں
حالیہ پوسٹیں
- اسیروں کے مشکل کشا غوث اعظم
- خدا تو نہیں با خدا مانتے ہیں
- مدینہ میں ہے وہ سامانِ بارگاہِ رفیع
- رشکِ قمر ہوں رنگِ رخِ آفتاب ہوں
- قربان میں اُن کی بخشش کے مقصد بھی زباں پر آیا نہیں
- کرم کی ادھر بھی نگاہ کملی والے
- ایمان ہے قال مصطفائی
- سارے نبیوں کے عہدے بڑے ہیں لیکن آقا کا منصب جدا ہے
- الٰہی تیری چوکھٹ پر بھکاری بن کے آیا ہوں
- نظر اک چمن سے دوچار ہے نہ چمن چمن بھی نثار ہے
- آمنہ بی بی کے گلشن میں آئی ہے تازہ بہار
- میرے اتے کرم کما سوھنیا
- سنتے ہیں کہ محشر میں صرف اُن کی رسائی ہے
- کس کی مجال ہے کہ وہ حق تیرا ادا کرے
- تیری رحمتوں کا دریا سر عام چل رہا ہے
- چمن دلوں کے کھلانا، حضور جانتے ہیں
- یا رب میری سوئی ہوئی تقدیر جگا دے
- لم یات نطیرک فی نظر، مثل تو نہ شد پیدا جانا
- دشتِ مدینہ کی ہے عجب پُر بہار صبح
- اس کرم کا کروں شکر کیسے ادا جو کرم مجھ پہ میرے نبی کر دیا