دمِ حشر جب نہ کسی کو بھی تیرے بن ملے گی امان بھی
تو پکار اٹھے گا ہر نبی تو عظیم ہے تو مہان بھی
تیرے نام کتنے ہیں دلربا یا مصطفےٰ شمسُ الضحیٰ
تیرے نام پہ میری جاں فدا میری جاں تو کیا یہ جہان بھی
تیرے نامِ نامی کی قدر تو کوئی پوچھے ربِ جلیل سے
کہ عذابِ چانٹا سے بچ گیا تیرا نام لے کے شیطان بھی
تیری صفتِ جود و عطا شاہا ہے محیط دونوں جہان پر
تو شفیعِ روزِ جزا بھی ہے ہے یہ میرا دین و ایمان بھی
تیری ذات محورِ زندگی سرِ عرش سے دمِ فرش تک
تو ہے رب کا پیارا رسول بھی اور عاصیوں کا ہے مان بھی
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
دمِ حشر جب نہ کسی کو بھی تیرے بن ملے گی امان بھی
حالیہ پوسٹیں
- اس کرم کا کروں شکر کیسے ادا جو کرم مجھ پہ میرے نبی کر دیا
- مثلِ شبّیر کوئی حق کا پرستار تو ہو
- مبارک ہو وہ شہ پردہ سے باہر آنے والا ہے
- نصیب آج اپنے جگائے گئے ہیں
- یا نبی نظرِ کرم فرمانا اے حسنین کے نانا
- شجرہ نصب نبی اکرم محمد صلی اللہ وسلم
- بے اجازت اُس طرف نظریں اٹھا سکتا ہے کون
- خواجۂ ہند وہ دربار ہے اعلیٰ تیرا
- مدینہ میں ہے وہ سامانِ بارگاہِ رفیع
- خدا کی عظمتیں کیا ہیں محمد مصطفی جانیں
- گلزارِ مدینہ صلِّ علیٰ،رحمت کی گھٹا سبحان اللّٰٰہ
- طیبہ سارے جگ توں جدا سوھنیا
- طرب انگیز ہے راحت فزا ہے کیف ساماں ہے
- یا محمد ہے سارا جہاں آپ کا
- مدینہ سامنے ہے بس ابھی پہنچا میں دم بھر میں
- میں تو پنجتن کا غلام ہوں میں مرید خیرالانام ہوں
- تو شمع رسالت ہے عالم تیرا پروانہ
- کبھی خزاں کبھی فصلِ بہار دیتا ہے
- عاصیوں کو در تمھارا مل گیا
- بارہ ربیع الاول كے دن ابرِ بہارا چھائے