سن لو خدا کے واسطے اپنے گدا کی عرض
یہ عرض ہے حضور بڑے بے نوا کی عرض
اُن کے گدا کے دَر پہ ہے یوں بادشاہ کی عرض
جیسے ہو بادشاہ کے دَر پہ گدا کی عرض
عاجز نوازیوں پہ کرم ہے تُلا ہوا
وہ دل لگا کے سنتے ہیں ہر بے نوا کی عرض
قربان اُن کے نام کے بے اُن کے نام کے
مقبول ہو نہ خاصِ جنابِ خدا کی عرض
غم کی گھٹائیں چھائی ہیں مجھ تیرہ بخت پر
اے مہر سن لے ذرّۂ بے دست و پا کی عرض
اے بے کسوں کے حامی و یاور سوا ترے
کس کو غرض ہے کون سنے مبتلا کی عرض
اے کیمیاے دل میں ترے دَر کی خاک ہوں
خاکِ دَر حضور سے ہے کیمیا کی عرض
اُلجھن سے دُور نور سے معمور کر مجھے
اے زُلفِ پاک ہے یہ اَسیرِ بلا کی عرض
دُکھ میں رہے کوئی یہ گوارا نہیں اُنہیں
مقبول کیوں نہ ہو دلِ درد آشنا کی عرض
کیوں طول دوں حضور یہ دیں یہ عطا کریں
خود جانتے ہیں آپ مرے مدعا کی عرض
دَامن بھریں گے دولتِ فضلِ خدا سے ہم
خالی کبھی گئی ہے حسنؔ مصطفےٰ کی عرض
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
سن لو خدا کے واسطے اپنے گدا کی عرض
حالیہ پوسٹیں
- اﷲ سے کیا پیار ہے عثمانِ غنی کا
- دل و نگاہ کی دنیا نئی نئی ہوئی ہے
- کہو صبا سے کہ میرا سلام لے جائے
- میں لب کشا نہیں ہوں اور محو التجا ہوں
- ارباب زر کےمنہ سے جب بولتا ہے پیسہ
- معراج کی شب سدرہ سے وریٰ تھا اللہ اور محبوبِ الہٰ
- جانبِ مغرب وہ چمکا آفتاب
- حاجیو! آؤ شہنشاہ کا روضہ دیکھو
- ساقیا کیوں آج رِندوں پر ہے تو نا مہرباں
- طلسماتِ شب بے اثر کرنے والا
- ہر لب پہ ہے تیری ثنا ، ہر بزم میں چرچا ترا
- تمہارا نام مصیبت میں جب لیا ہو گا
- حبیب خدا کا نظارہ کروں میں دل و جان ان پر نثارا کروں میں
- کرے چارہ سازی زیارت کسی کی بھرے زخم دل کے ملاحت کسی کی
- نارِ دوزخ کو چمن کردے بہارِ عارض
- طیبہ نگری کی گلیوں میں دل کی حالت مت پوچھو
- آکھیں سونہڑے نوں وائے نی جے تیرا گزر ہو وے
- تیرے ہوتے جنم لیا ہوتا
- سحابِ رحمتِ باری ہے بارھویں تاریخ
- رب کی بخشش مل جائیگی عاصیو اتنا کام کرو