طوبےٰ میں جو سب سے اونچی نازک سیدھی نکلی شاخ
مانگوں نعت نبی لکھنے کو روح قدس سے ایسی شاخ
مولیٰ گلبن رحمت زہرا سبطین اس کی کلیاں پھول
صدیق و فاروق و عثماں حیدر ہر اک اس کی شاخ
شاخ قامت شہ میں زلف و چشم و رخسار و لب ہیں
سنبل نرگس گل پنکھڑیاں قدرت کی کیا پھولی شاخ
اپنے ان باغوں کا صدقہ وہ رحمت کا پانی دے
جس سے نخل دل میں ہو پیدا پیارے تیری ولا کی شاخ
یادِ رخ میں آہیں کر کے بن میں مَیں رویا آئی بہار
جھومیں نسیمیں نیساں برسا کلیاں چٹکیں مہکی شاخ
ظاہر و باطن اول آخر زیب فروغ و زین اصول
باغ رسالت میں ہے تو ہی گل غنچہ جڑ پتی شاخ
آل احمد خذ بیدی یا سید حمزہ کن مددی
وقتِ خزانِ عمرِ رضا ہو برگ ہدیٰ سے نہ عاری شاخ
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
طوبےٰ میں جو سب سے اونچی نازک سیدھی نکلی شاخ
حالیہ پوسٹیں
- نامِ نبیؐ تو وردِ زباں ہے ناؤ مگر منجدھار میں ہے
- رُبا عیات
- اٹھا دو پردہ دِکھا دو چہرہ، کہ نور باری حجاب میں ہے
- یا رب میری سوئی ہوئی تقدیر جگا دے
- ہو ورد صبح و مسا لا الہ الا اللہ
- طیبہ نگری کی گلیوں میں دل کی حالت مت پوچھو
- چھائے غم کے بادل کالے
- اک میں ہی نہیں ان پر قربان زمانہ ہے
- تو شاہِ خوباں، تو جانِ جاناں، ہے چہرہ اُم الکتاب تیرا
- صدائیں درودوں کی آتی رہیں گی میرا سن کے دل شاد ہوتا رہے گا
- جذب و جنوں میں انکی بابت جانے کیا کیا بول گیا
- میرے مولا کرم ہو کرم
- تُو کجا من کجا
- ساقیا کیوں آج رِندوں پر ہے تو نا مہرباں
- جس کو کہتے ہیں قیامت حشر جس کا نام ہے
- جب سے ان کی گلی کا گدا ہو گیا
- پھر کے گلی گلی تباہ ٹھوکریں سب کی کھائے کیوں
- تو ہے وہ غوث کہ ہر غوث ہے شیدا تیرا
- الصُّبْحُ بدَا مِنْ طَلْعَتِہ
- ان کا منگتا ہوں جو منگتا نہیں ہونے دیتے