لم یات نطیرک فی نظر، مثل تو نہ شد پیدا جانا
جگ راج کو تاج تورے سرسو ہے تجھ کو شہ دوسرا جانا
البحر علا والموج تغیٰ، من بے کس و طوفاں ہو شربا
منجدھار میں ہوں بگڑی ہے ہوا، موری نیا پار لگا جانا
یا شمس نظرت الیٰ لیلی، چو بطیبہ رسی عرضے بکنی
توری جوت کی جھل جھل جگ میں رچی مری شب نے نہ دن ہونا جانا
لک بدر فی الوجہ الاجمل، خط ہالہ مہ زلف ابراجل
تورے چندن چندر پروکنڈل، رحمت کی بھرن برسا جانا
انا فی عطش وسخاک اتم، اے گیسوئے پاک اے ابر کرم
برسن ہارے رم جھم رم جھم، دو بوند ادھر بھی گرا جانا
یا قافلتی زیدی اجلک، رحمے برحسرت تشنہ لبک
مورا جیرا لرجے درک درک، طیبہ سے ابھی نہ سنا جانا
واھا لسویعات ذہبت، آں عہد حضور بار گہت
جب یاد آوت موہے کہ نہ پرت، دردا وہ مدینے کا جانا
القلب شج والھم شجوں، دل زار چناں جاں زیر چنوں
پت اپنی بپت میں کاسے کہوں مرا کون ہے تیرے سوا جانا
الروح فداک فزد حرقا، یک شعلہ دگر برزن عشقا
موراتن من دھن سب پھونک دیا یہ جان بھی پیارے جلا جانا
بس خامۂ خام نوائے رضا نہ یہ طرز مری نہ یہ رنگ مرا
ارشاد احبا ناطق تھا ، ناچار اس راہ پڑا جانا
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
لم یات نطیرک فی نظر، مثل تو نہ شد پیدا جانا
حالیہ پوسٹیں
- زمیں میلی نہیں ہوتی زمن میلا نہیں ہوتا
- نہ پوچھو کہ کیا ہیں ہمارے محمدؐ
- فلک پہ دیکھا زمیں پہ دیکھا عجیب تیرا مقام دیکھا
- گنج بخش فض عالم مظہرِ نور خدا
- ان کی مہک نے دل کے غنچے کھلا دیئے ہیں
- اج سک متراں دی ودھیری اے
- خراب حال کیا دِل کو پُر ملال کیا
- اب میری نگاہوں میں جچتا نہیں کوئی
- پیغام صبا لائی ہے گلزار نبی سے
- پل سے اتارو ، راہ گزر کو خبر نہ ہو
- دل دیاں اکھاں کدی کھول تے سہی
- نہیں خوش بخت محتاجانِ عالم میں کوئی ہم سا
- کس کی مجال ہے کہ وہ حق تیرا ادا کرے
- پیشِ حق مژدہ شفاعت کا سناتے جائیں گے
- عرش پر بھی ہے ذکرِ شانِ محؐمد
- کوئی تو ہے جو نظامِ ہستی چلا رہا ہے ، وہی خدا ہے
- غلام حشر میں جب سید الوریٰ کے چلے
- تلو مونی علی ذنب عظیم
- میں کس منہ سے مانگوں دعائے مدینہ
- سلام اس ذاتِ اقدس پر سلام اس فخرِ دوراں پر