مجھ پہ بھی میرے آقا گر تیرا کرم ہووے
ہاں ہجر میں طیبہ کے یہ آنکھ بھی نم ہووے
دل میں ہو تڑپ آقا بس شہرِ مدینہ کی
غم ہو تو مدینے کا کوئی اور نہ غم ہووے
میں ہجر میں طیبہ کے جاں سے نہ گزر جاؤں
ہوں لاکھ بُرا شاہا پر یہ نہ ستم ہووے
اور حشر میں بھی آقا ٹوٹے نہ بھرم میرا
کملی میں چھپا لینا گر لاکھ جُرم ہووے
تیری جود و سخا آقا تا حشر رہے قائم
تیرے کرم کے دریا کی طغیانی نہ کم ہووے
میں طیبہ کی یادوں میں گم گشتہ جو سو جاؤں
جب آنکھ کھلے میری تیرا پاک حرم ہووے
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
مجھ پہ بھی میرے آقا گر تیرا کرم ہووے
حالیہ پوسٹیں
- حضور ایسا کوئی انتظام ہو جائے
- کرم کی ادھر بھی نگاہ کملی والے
- سُن کملے دِلا جے توں چاھنا ایں وسنا
- گل ا ز رخت آمو ختہ نازک بدنی را بدنی را
- عارضِ شمس و قمر سے بھی ہیں انور ایڑیاں
- میں کس منہ سے مانگوں دعائے مدینہ
- جس کو کہتے ہیں قیامت حشر جس کا نام ہے
- یہ حقیقت ہے کہ جینا وہی جینا ہوگا
- وہی جو خالق جہان کا ہے وہی خدا ہے وہی خدا ہے
- لطف ان کا عام ہو ہی جائے گا
- رب دیاں رحمتاں لٹائی رکھدے
- یا نبی نظرِ کرم فرمانا اے حسنین کے نانا
- اینویں تے نیئیں دل دا قرار مُک چلیا
- تو شاہِ خوباں، تو جانِ جاناں، ہے چہرہ اُم الکتاب تیرا
- کیا بتاؤں کہ شہرِ نبی میں پہنچ جانا ہے کتنی سعادت
- پڑے مجھ پر نہ کچھ اُفتاد یا غوث
- ہر لب پہ ہے تیری ثنا ، ہر بزم میں چرچا ترا
- تیرا کھاواں میں تیرے گیت گاواں یارسول اللہ
- خواجۂ ہند وہ دربار ہے اعلیٰ تیرا
- دل دیاں اکھاں کدی کھول تے سہی