نہ کلیم کا تصور نہ خیالِ طور سینا
میری آرزو محمد میری جستجو مدینہ
میں گدائے مصطفی ہوں میری عظمتیں نہ پوچھو
مجھے دیکھ کر جہنم کو بھی آگیا پسینہ
مجھے دشمنو نہ چھیڑو میرا ہے کوئی جہاں میں
میں ابھی پکار لوں گا نہیں دور ہے مدینہ
سوا اِس کے میرے دل میں کوئی آرزو نہیں ہے
مجھے موت بھی جو آئے تو ہو سامنے مدینہ
میرے ڈوبنے میں باقی نہ کوئی کسر رہی تھی
کہا المدد محمد تو ابھر گیا سفینہ
میں مریض مصطفی ہوں مجھے چھیڑو نہ طبیبو
میری زندگی جو چاہو مجھے لے چلو مدینہ
کبھی اے شکیل دل سے نہ مٹے خیال احمد
اسی آرزو میں مرنا اسی آرزو میں جینا
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
نہ کلیم کا تصور نہ خیالِ طور سینا
حالیہ پوسٹیں
- تم پر میں لاکھ جان سے قربان یا رسول
- رُخ دن ہے یا مہرِ سما ، یہ بھی نہیں وہ بھی نہیں
- دل ٹھکانہ میرے حضور کا ہے
- منظر فضائے دہر میں سارا علی کا ہے
- بس! محمد ہے نبی سارے زمانے والا
- مرا پیمبر عظیم تر ہے
- میرے نبی پیارے نبی ؑ ہے مرتبہ بالا تیرا
- تیرا کھاواں میں تیرے گیت گاواں یارسول اللہ
- نظر اک چمن سے دوچار ہے نہ چمن چمن بھی نثار ہے
- فضلِ رَبّْ العْلیٰ اور کیا چاہیے
- خوشی سب ہی مناتے ہیں میرے سرکار آتے ہیں
- احمد کہُوں ک ہحامدِ یکتا کہُوں تجھے
- بڑی اُمید ہے سرکاؐر قدموں میں بلائیں گے
- یا نبی نظرِ کرم فرمانا اے حسنین کے نانا
- سلام اس ذاتِ اقدس پر سلام اس فخرِ دوراں پر
- لحد میں عشقِ رُخِ شہ کا داغ لے کے چلے
- سنتے ہیں کہ محشر میں صرف اُن کی رسائی ہے
- جذب و جنوں میں انکی بابت جانے کیا کیا بول گیا
- مبارک ہو وہ شہ پردہ سے باہر آنے والا ہے
- حمدِ خدا میں کیا کروں