پوچھتے کیا ہو عرش پر یوں گئے مصطفیٰ کہ یوں
کیف کے پر جہاں جلیں کوئی بتائے کیا کہ یوں
قصرِ دَنیٰ کے راز میں عقلیں تو گُم ہیں جیسی ہیں
رُوحِ قدس سے پوچھیے تم نے بھی کچھ سُنا کہ یوں
میں نے کہا کہ جلوۂ اصل میں کس طرح گمیں
صبح نے نورِ مہر میں مٹ کے دکھا دیا کہ یوں
ہائے رے ذوقِ بے خودی دل جو سنبھلنے سا لگا
چھک کے مہک میں پھول کی گرنے لگی صبا کہ یوں
دل کو دے نور و داغِ عشق پھر میں فدا دو نیم کر
مانا ہے سن کے شقِ ماہ آنکھوں سے اب دکھا کہ یوں
دل کو ہے فکر کس طرح مُردے جِلاتے ہیں حضور
اے میں فدا لگا کر ایک ٹھوکر اسے بتا کہ یوں
باغ میں شکرِ وصل تھا ہجر میں ہائے ہائے گل
کام ہے ان کے ذِکر سے خیر وہ یوں ہوا کہ یوں
جو کہے شعر و پاسِ شرع دونوں کا حسن کیوں کر آئے
لا اسے پیشِ جلوۂ زمزمۂ رؔضا کہ یوں
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
پوچھتے کیا ہو عرش پر یوں گئے مصطفیٰ کہ یوں
حالیہ پوسٹیں
- کون کہتا ہے کہ زینت خلد کی اچھی نہیں
- معراج کی شب سدرہ سے وریٰ تھا اللہ اور محبوبِ الہٰ
- صدائیں درودوں کی آتی رہیں گی میرا سن کے دل شاد ہوتا رہے گا
- بے خُود کِیے دیتے ہیں اَندازِ حِجَابَانَہ
- چمن دلوں کے کھلانا، حضور جانتے ہیں
- اے کہ ترے جلال سے ہل گئی بزمِ کافری
- وہ یوں تشریف لائے ہم گنہ گاروں کے جھرمٹ میں
- سر سوئے روضہ جھکا پھر تجھ کو کیا
- کیا کریں محفل دلدار کو کیوں کر دیکھیں
- تو شاہِ خوباں، تو جانِ جاناں، ہے چہرہ اُم الکتاب تیرا
- خدا کی قسم آپ جیسا حسیں
- Haajiyo Aawo shahenshah ka roza dekho
- یہ رحمت نہیں ہے تو پھر اور کیا ہے
- مجھ پہ بھی میرے آقا گر تیرا کرم ہووے
- اشارے سے چاند چیر دیا چھپے ہوئے خور کو پھیر لیا
- میں کہاں اور تیری حمد کا مفہوم کہاں
- ان کا منگتا ہوں جو منگتا نہیں ہونے دیتے
- نبیؐ کا لب پر جو ذکر ہے بےمثال آیا کمال آیا
- مجھ کو طیبہ میں بلا لو شاہ زمنی
- منظر فضائے دہر میں سارا علی کا ہے