یا محمد نورِ مجسم یا حبیبی یا مولائی
تصویر کمالِ محبت تنویرِ جمال خدائی
تیرا وصف بیاں ہو کس سے تیری کون کرے گا بڑائی
اس گردِ سفر میں گم ہے جبریل امیں کی رسائی
تیری ایک نظر کے طالب تیرے ایک سخن پہ قرباں
یہ سب تیرے دیوانے یہ سب تیرے شیدائی
یہ رنگ بہار گلشن یہ گل اور گل کا جوبن
تیرے نور قدم کا دھوون اس دھوون کی رعنائی
ما اجملک تیرے صورت مااحسنک تیری سیرت
مااکملک تیری عظمت تیرے ذات میں گم ہے خدائی
اے مظہر شان جمالی اے خواجہ و بندہ عالی
مجھے حشر میں کام آجاءے میرا ذوق سخن آرائی
تو رئیس روز شفاعت تو امیر لطف و عنایت
ہے ادیب کو تجھ سے نسبت یہ غلام ہے تو آقائی
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
یا محمد نورِ مجسم یا حبیبی یا مولائی
حالیہ پوسٹیں
- تمہارے ذرے کے پرتو ستار ہائے فلک
- مجھے بھی مدینے بلا میرے مولا کرم کی تجلی دکھا میرے مولا
- ارباب زر کےمنہ سے جب بولتا ہے پیسہ
- لو آگئے میداں میں وفادارِ صحابہ
- رشکِ قمر ہوں رنگِ رخِ آفتاب ہوں
- بس! محمد ہے نبی سارے زمانے والا
- سر بزم جھومتا ہے سر عام جھومتا ہے
- کعبے کی رونق کعبے کا منظر، اللہ اکبر اللہ اکبر
- ترا ظہور ہوا چشمِ نور کی رونق
- کیا بتاؤں کہ شہرِ نبی میں پہنچ جانا ہے کتنی سعادت
- نامِ نبیؐ تو وردِ زباں ہے ناؤ مگر منجدھار میں ہے
- کیا مژدۂ جاں بخش سنائے گا قلم آج
- جنہاں نوں اے نسبت او تھاواں تے ویکھو
- تم پر میں لاکھ جان سے قربان یا رسول
- مبارک ہو وہ شہ پردہ سے باہر آنے والا ہے
- خدا کی خلق میں سب انبیا خاص
- خدا کی خلق میں سب انبیا خاص
- تصور میں منظر عجیب آ رہا ہے
- حلقے میں رسولوں کے وہ ماہِ مدنی ہے
- مدینےکا سفر ہے اور میں نم دیدہ نم دیدہ