یہ دنیا اک سمندر ہے مگر ساحل مدینہ ہے
ہر اک موجِ بلا کی راہ میں حائل مدینہ ہے
زمانہ دھوپ ہے اور چھاؤں ہے بس ایک بستی میں
یہ دنیا جل کے بجھ جاتی مگر شامل مدینہ ہے
مدینے کے مسافر تجھ پے میرے جان و دل قرباں
تیری آنکھیں بتاتی ہیں تیری منزل مدینہ ہے
شرف مجھ کو بھی حاصل ہے محمدﷺکی غلامی کا
وہ میرے دل میں بستے ہیں میرا دل بھی مدینہ ہے
جہاں عُشّاق بستے ہیں وہ بستی اِن کی بستی ہے
جہاں بھی ذکر اُن کا ہو وہی محفل مدینہ ہے
کرم اتنا ہے فخریؔ ان کی ذاتِ پاک کا مجھ پر
میں اتنی دور ہوں لیکن مجھے حاصل مدینہ ہے
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
یہ دنیا اک سمندر ہے مگر ساحل مدینہ ہے
حالیہ پوسٹیں
- دل دیاں گلاں میں سناواں کس نوں
- لو مدینے کی تجلی سے لگائے ہوئے ہیں
- نہیں خوش بخت محتاجانِ عالم میں کوئی ہم سا
- کس نے غنچوں کو نازکی بخشی
- میرا تو سب کچھ میرا نبی ہے
- نازشِ کون ومکاں ہے سنتِ خیرالوری
- حالِ دل کس کو سنائیں آپ کے ہوتے ہوئے
- پیغام صبا لائی ہے گلزار نبی سے
- عکسِ روئے مصطفے سے ایسی زیبائی ملی
- آکھیں سونہڑے نوں وائے نی جے تیرا گزر ہو وے
- اے کہ ترے جلال سے ہل گئی بزمِ کافری
- تم بات کرو ہونہ ملاقات کرو ہو
- میں تو خود ان کے در کا گدا ہوں
- سرور کہوں کہ مالک و مولیٰ کہوں تجھے
- تمہارے ذرے کے پرتو ستار ہائے فلک
- دل رہ گیا ہے احمدِ مختار کی گلی میں
- طیبہ والا جدوں دا دیار چھٹیا
- مجھے در پہ پھر بلانا مدنی مدینے والے
- دمِ حشر جب نہ کسی کو بھی تیرے بن ملے گی امان بھی
- کہتے ہیں عدی بن مسافر