ساہ مُک چلے آقا آس نہ مُکی اے
نظر اساڈی تیری راہ اُتے ٹِکی اے
تساں دو جہاناں لئی رحمتاں ای رحمتاں
بیڑی میری فیر کیوں راہ وچ رُکی اے
میریاں گناہواں دا شمار آقا کوئی نہ
عملاں تو خالی جھولی تیرے اگے وچھی اے
دنیا دی لوڑ اے نہ دنیا دی پرواہ
اساں تے نماز تیرے عشقے دی نیتی اے
تیرے درِ پاک اُتے ہر گھڑی ہر پل
کلا میں نیئیں جُھکدا خدائی ساری جھکی اے
آقا تیری رحمتاں دی حد نہ شمار
ہر پاسے ایہو ای دہائی مچی اے
ساہ مُک چلے آقا آس نہ مُکی اے
حالیہ پوسٹیں
- میرا تو سب کچھ میرا نبی ہے
- ہے پاک رُتبہ فکر سے اُس بے نیاز کا
- جاتے ہیں سوے مدینہ گھر سے ہم
- مئے حُبِّ نبی سے جس کا دل سرشار ہو جائے
- ہر لب پہ ہے تیری ثنا ، ہر بزم میں چرچا ترا
- میں کہاں پہنچ گیا ہوں تیرا نام جپتے جپتے
- چھائے غم کے بادل کالے
- جس نے مدینے جانڑاں کر لو تیاریاں
- نبیؐ کا لب پر جو ذکر ہے بےمثال آیا کمال آیا
- ہر دم تیری باتیں کرنا اچھا لگتا ہے
- خدا کی خدائی کے اسرار دیکھوں
- آمنہ بی بی کے گلشن میں آئی ہے تازہ بہار
- رب دیاں رحمتاں لٹائی رکھدے
- روک لیتی ہے آپ کی نسبت تیر جتنے بھی ہم پہ چلتے ہیں
- میں تو امتی ہوں اے شاہ اُمم
- تیری شان پہ میری جان فدا
- تیری رحمتوں کا دریا سر عام چل رہا ہے
- توانائی نہیں صدمہ اُٹھانے کی ذرا باقی
- اول حمد ثناء الہی جو مالک ہر ہر دا
- ایمان ہے قال مصطفائی