وہی جو خالق جہان کا ہے ، وہی خدا ہے ، وہی خدا ہے
جو روح جسموں میں ڈالتا ہے ، وہی خدا ہے ، وہی خدا ہے
وہ جس کی حکمت کی سرفرازی وہ جس کی قدرت کی کارسازی
ہر ایک ذرّے میں رونما ہے ، وہی خدا ہے ، وہی خدا ہے
وہ بے حقیقت سا ایک دانہ ، جو آب و گِل میں تھا مٹنے والا
جو اُس میں کونپل نکالتا ہے ، وہی خدا ہے ، وہی خدا ہے
الگ الگ سب کے رنگ و خصلت جدا جدا سب کے قدّ و قامت
جو سارے چہرے تراشتا ہے ، وہی خدا ہے ، وہی خدا ہے
ہے علم میں جس کے ذرّہ ذرّہ ، گرفت میں جس کی ہے زمانہ
جو دل کے بھیدوں کو جانتا ہے ، وہی خدا ہے ، وہی خدا ہے
وہ جس نے دی مختلف زبانیں ، تخیّل و عقل کی اُڑانیں
جو کشتیٔ فن کا ناخدا ہے ، وہی خدا ہے ، وہی خدا ہے
کوئی تو ہے جو ہے سب سے اوّل کوئی تو ہے جو ہے سب سے آخر
جو ابتدا ہے جو انتہا ہے ، وہی خدا ہے ، وہی خدا ہے
مصیبت و درد و رنج و غم میں ، حیات کے سارے پیچ و خم میں
وہ جس کو راغبؔ پکارتا ہے ، وہی خدا ہے ، وہی خدا ہے