اب تنگی داماں پہ نہ جا اور بھی کچھ مانگ
ہیں آج وہ مائل بہ عطا اور بھی کچھ مانگ
ہیں وہ متوجہ’ تو دعا اور بھی کچھ مانگ،
جو کچھ تجھے ملنا تھا ملا’ اور بھی کچھ مانگ
ہر چند کے مولا نے بھرا ہے تیرا کشکول
کم ظرف نہ بن ہاتھ بڑھا’ اور بھی کچھ مانگ
چھو کر ابھی آی ہے سر زلف محمدﷺ
کیا چاہیے اے باد صبا اور بھی کچھ مانگ
یا سرور دیں’ شاہ عرب’ رحمت عالم
دے کر تہ دل سے یہ صدا اور بھی کچھ مانگ
سرکارﷺ کا در ہے در شاہاں تو نہیں ہے
جو مانگ لیا مانگ لیا اور بھی کچھ مانگ
جن لوگوں کو یہ شک ہے کرم ان کا ہے محدود
ان لوگوں کی باتوں پے نہ جا اور بھی کچھ مانگ
اس در پے یہ انجام ہوا حسن طلب کا
جھولی میری بھر بھر کے کہا اور بھی کچھ مانگ
سلطان مدینہ کی زیارت کی دعا کر
جنت کی طلب چیز ہے کیا اور بھی کچھ مانگ
دے سکتے ہیں کیا کچھ کے وہ کچھ دے نہیں سکتے
یہ بحث نہ کر ہوش میں آ اور بھی کچھ مانگ
مانا کے اسی در سے غنی ہو کے اٹھا ہے
پھر بھی در سرکارﷺ پہ جا اور بھی کچھ مانگ
پہنچا ہے جو اس در پے تو رہ رہ کے نصیر آج
آواز پہ آواز لگا اور بھی کچھ مانگ
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
اب تنگی داماں پہ نہ جا اور بھی کچھ مانگ
حالیہ پوسٹیں
- مدینہ میں ہے وہ سامانِ بارگاہِ رفیع
- رب دے پیار دی اے گل وکھری
- معراج کی شب سدرہ سے وریٰ تھا اللہ اور محبوبِ الہٰ
- طرب انگیز ہے راحت فزا ہے کیف ساماں ہے
- الٰہی تیری چوکھٹ پر بھکاری بن کے آیا ہوں
- عارضِ شمس و قمر سے بھی ہیں انور ایڑیاں
- تو سب کا رب سب تیرے گدا
- میرے نبی پیارے نبی ؑ ہے مرتبہ بالا تیرا
- خوشبوے دشتِ طیبہ سے بس جائے گر دماغ
- افکار کی لذت کیا کہنا جذبات کا عالم کیا کہنا
- توانائی نہیں صدمہ اُٹھانے کی ذرا باقی
- محمد مظہر کامل ہے حق کی شان عزت کا
- اے سبز گنبد والے منظور دعا کرنا
- کیا ٹھیک ہو رُخِ نبوی پر مثالِ گل
- کہاں میں بندۂ عاجز کہاں حمد و ثنا تیری
- مدینے کا شاہ سب جہانوں کا مالک
- کہو صبا سے کہ میرا سلام لے جائے
- سلام اس ذاتِ اقدس پر سلام اس فخرِ دوراں پر
- دل و نگاہ کی دنیا نئی نئی ہوئی ہے
- سب دواروں سے بڑا شاہا دوارا تیرا