اک میں ہی نہیں ان پر قربان زمانہ ہے
جو رب دو عالم کا محبوب یگانہ ہے
کل جس نے ہمیں پُل سے خود پار لگانا ہے
زہرہ کا وہ بابا ہے سبطین کا نانا ہے
اُس ہاشمی دولہا پر کونین کو میں واروں
جو حُسن و شمائل میں یکتائے زمانہ ہے
عزت سے نہ مر جائیں کیوں نام محمد پر
ہم نے کسی دن یوں بھی دنیا سے تو جانا ہے
آو در زہرہ پر پھیلائے ہوئے دامن
ہے نسل کریموں کی لجپال گھرانہ ہے
ہوں شاہ مدینہ کی میں پشت پناہی میں
کیا اس کی مجھے پرواہ دشمن جو زمانہ ہے
یہ کہ کے در حق سے لی موت میں کچھ مہلت
میلاد کی آمد ہے محفل کو سجانا ہے
قربان اُس آقا پر کل حشر کے دن جس نے
اَس اُمت عاصی کو کملی میں چھپانا ہے
سو بار اگر توبہ ٹوٹی بھی تو حیرت کیا
بخشش کی روائت میں توبہ تو بہانہ ہے
پُر نور سی راہیں ہیں گنبد پہ نگاہیں ہیں
جلوے بھی انوکھے ہیں منظر بھی سہانا ہے
ہم کیوں نہ کہیں اُن سے رُو داد الم اپنی
جب اُن کا کہا خود بھی اللہ نے مانا ہے
محروم کرم اَس کو رکھیئے نہ سرِ محشر
جیسا ہے نصیر آخر سائل تو پُرانا ہے
![](https://imuslimz.com/wp-content/uploads/2022/02/default-featured-image.gif)
اک میں ہی نہیں ان پر قربان زمانہ ہے
حالیہ پوسٹیں
- جب درِ مصطفےٰ کا نطارا ہو
- جو نور بار ہوا آفتابِ حسنِ ملیح
- کس کی مجال ہے کہ وہ حق تیرا ادا کرے
- دل مِرا دنیا پہ شیدا ہو گیا
- سر تا بقدم ہے تن سلطان زمن پھول
- مدینہ میں ہے وہ سامانِ بارگاہِ رفیع
- کیا جھومتے پھرتے ہیں مے خوار مدینے میں
- ہم خاک ہیں اور خاک ہی ماوا ہے ہمارا
- تیرے ہوتے جنم لیا ہوتا
- حدودِ طائر سدرہ، حضور جانتے ہیں
- سر محشر شفاعت کے طلب گاروں میں ہم بھی ہیں
- تیری شان کیا شاہِ والا لکھوں
- یا محمد ہے سارا جہاں آپ کا
- مجھ پہ بھی میرے آقا گر تیرا کرم ہووے
- یادِ سرکارِ طیبہ جو آئی
- الصُّبْحُ بدَا مِنْ طَلْعَتِہ
- کیا ٹھیک ہو رُخِ نبوی پر مثالِ گل
- تم بات کرو ہونہ ملاقات کرو ہو
- باغ‘جنت کے ہیں بہرِ مدح خوانِ اہلِ بیت
- عرش پر بھی ہے ذکرِ شانِ محؐمد